ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ ٹیکسوں کی بھرمار کے ہاتھوں

ٹیکسوں کی بھرمار کے ہاتھوں خوار ہوئے سرکار کے ہاتھوں طُرفہ تماشا ہی کہہ لیجے نفرت جھیلی پیار کے ہاتھوں ہم ملبے میں ڈھل جائیں گے اک گِرتی دیوار کے ہاتھوں حیرت کی تصویر بنے ہیں پیکرِ پُراسرار کے ہاتھوں جسم بھی لاغر لاغر ٹھہرا روحانی آزار کے ہاتھوں پَل پَل زخمی ہوتے ہیں ہم نینوں کی تلوار کے ہاتھوں کیا دل سوز خبر ہے راشد یار مرا ہے یار کے ہاتھوں

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ شاعروں میں جو نام ہے اُس کا

شاعروں میں جو نام ہے اُس کا کچھ تو اعلیٰ کلام ہے اُس کا ہر جگہ اُس نے پائی ہے عزت ہر کہیں احترام ہے اُس کا لوگ ملتے ہیں اُس سے جُھک جُھک کر ایسا اونچا مقام ہے اُس کا ہم سبھی کے لیے نمونہ ہے کام جو صبح و شام ہے اس کا ذہن و دل میں اُسی کا ڈیرہ ہے دھڑکنوں میں قیام ہے اس کا وہ مہک ہی مہک ہے سر تا پا گلستانوں میں کام ہے اُس کا وہ زمیں زاد ہے مگر راشد آسماں…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ دو غزلیں

آج قدرت کی مہربانی سے بجھ گئی پیاس گرم پانی سے دیدنی تھا جمال چہرے کا مل کے آئے تھے جب وہ جانی سے ایسی بے باک تھی ادا اُس کی ہو گئے ہم تو پانی پانی سے ہجر میں دل لگائے رکھتے ہیں آپ کی ایک اک نشانی سے شاعری اور لُطف دیتی ہے جب ادا ہو ذرا روانی سے ہو گیا ختم آپ کا کردار باہر آ جائیں اب کہانی سے شاعری کی بیاض پاس نہیں گیت سُن لیجیے زبانی سے اک ستمگر کے ساتھ رہنا ہے بچ…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ اردو ماہیے

جذبات کا دریا ہے وصل کے موسم میں __ ہمدم نے پکارا ہے ……………… برسات کے میلے میں مل کر ہم دونوں __ بھیگیں کے اکیلے میں ……………… جینا بھی دُوبھر ہو خدشہ رہتا ہے __ دوری نہ مقدّر ہو ……………… حالات کی گھاتیں ہیں کچھ بھی تو بس میں نہیں __ تقدیر کی باتیں ہیں ……………… ایذائیں سہتے ہیں اُن کے تغافل پر __ہم کُڑھتے رہتے ہیں ……………… کچھ کھاتے کھولے ہیں صبر ہی کرتے رہے __تنگ آکر بولے ہیں ……………… وحشت کا عالم ہے اخراجات بہت__ تنخواہ بہت…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ اقبال راہی کی نذر

دلوں پر کر رہے ہیں بادشاہی ہمارے محترم اقبال راہی سدا سے سوچ ہے ان کی فلاحی بہت سے کام ہیں ان کے رفاہی یہ ذہن و دل کو رکھتے ہیں منور مِٹاتے ہیں یہ سینوں کی سیاہی کھلا ہے آستانہ اِن کے دل کا نہ قدغن ہے نہ ہے کوئی مناہی جواباً بانٹتے ہیں مسکراہٹ کوئی جتنی بکے واہی تباہی قیادت میں اِنہی کی سربکف ہیں سُخن کی فوج کے اکثر سپاہی حقیقت میں یہی ہیں مغلِ اعظم حقیقت میں یہی ظِلِّ الٰہی عطا ان کو ہوئی ہے ایسی…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ گھر گھر رہتی ہے یہ بات

گھر گھر رہتی ہے یہ بات کب تک سُدھریں گے حالات وائرس میں اتنی اموات توبہ توبہ ہے ، ھَیہات کیا ہو گا انجام آخر؟ سوچتے رہتے ہیں دن رات ابرِ اَلم چھٹ جانے دو پھر سے گونجیں گے نغمات رُسوائی سے بچنے کو گھر میں رکھیے گھر کی بات پیڑ لگاؤ ، مت سوچو کون سمیٹے گا ثمرات کھا جائیں گے تَن مَن دَھن بڑھتے ہوئے یہ اخراجات اُن کے دعوے ہیں جھُوٹے بے بنیاد ہیں الزامات آپ ریاست کے والی آپ کے آگے ہم حشرات کم ہے کتابِ…

Read More

ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ ثوابوں کی ہے گُلکاری

ثوابوں کی ہے گُلکاری خدا خوفی، روا داری وہ جس میں استقامت ہے مقابل پر رہا بھاری بچت میں سُود مندی ہے خسارہ ہے زیاں کاری جبیں جھکتی نہیں بے جا خدا دے دے جو خودداری وہ سر اَفراز رہتے ہیں جنھیں عزّت رہے پیاری تنائو سے بچے رہنا اِسی میں ہے سمجھداری کہاں ممکن ہے بچ رہنا جو راشد وار ہو کاری

Read More