عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے
Read MoreTag: Poetry
شارق جمال ناگپوری
ڈس نہ لے دیکھو کہیں دھوپ کا منظر مجھ کو تم نے بھیجا تو ہے بل کھاتی سڑک پر مجھ کو
Read Moreیوسف حسن
سنتے ہیں وہ آشیاں تھا اپنا جو قفس رہا ہے
Read Moreاقبال کوثر
بونے بھی سمجھنے لگے دستار پہن کر ان جیسا کوئی صاحبِ قامت ہی نہیں ہے
Read Moreشبیر شاہد
میرے بدن کی تنہا مشعل اور صحرا کی تیز ہوا
Read Moreاقبال کوثر
چپ چپ جلتے رہے ہیں جیسے قسمت ایک ہماری ہے میں اور دیا اکٹھے جاگے، مل کر رات گزاری ہے
Read Moreڈاکٹر شاہد اشرف
شاہد اشرف سامنا کیسے کروں جتنی آلودہ جبیں ہے ان دنوں
Read Moreغلام حسین ساجد
بھٹک کر آئی تھی کچھ دیر کو ادھر دنیا لپٹ گئی مرے دل سے کسی بلا کی طرح
Read Moreاختر شمار ۔۔۔ خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں
خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں ہماری ہو گی مگر داستاں کہیں نہ کہیں کہاں کہاں لیے پھرتی ہے اک خیال کی رو ہمارے دل سا بھی ہو گا سماں کہیں نہ کہیں ضرور ملتا رہے گا مٹانے والوں کو ہمارے بعد ہمارا نشاں کہیں نہ کہیں شجر شجر پہ یہ سرگوشیاں ہیں پتوں کی کہ فصلِ گل میں بھی ہو گی خزاں کہیں نہ کہیں لہو جو دل کا جلائے ہوئے ہے کیا شے ہے؟ اگر ہے آگ تو ہو گا دھواں کہیں نہ کہیں
Read Moreحمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز
آئی ہے زمانے کی ہَوا آس لگائے پہلو میں لیے دل کا دِیا ، آس لگائے جاتے ہیں تِرے در سے سبھی جھولیاں بھر کے آتے ہیں تِرے در پہ سدا آس لگائے ہم عاصیوں پر نظرِ کرم اے مِرے مولا ہم بھی ہیں کھڑے روزِ جزا آس لگائے تجھ سے جو بندھی ہے ہر ِاک احساس کی ڈوری اِس دہر سے بندہ تِرا کیا آس لگائے مانگے پہ تو دُنیا بھی ہمیں دے گی بہت کچھ ہم تجھ سے ہیں کچھ اِس سے سوا آس لگائے نظریں ہیں طوافِ…
Read More