مرزا غالب

بات پر واں زبان کٹتی ہے وہ کہیں اور سنا کرے کوئی

Read More

جون ایلیا

یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیں وفاداری کا دعویٰ کیوں کریں ہم

Read More

اطہر نفیس

وہ دور قریب آ رہا ہے جب دادِ ہنر نہ مل سکے گی

Read More

اصغر گورکھپوری ۔۔۔ چلتے چلتے رک جاتا ہے

چلتے چلتے رک جاتا ہے دیوانہ کچھ سوچ رہا ہے اس جنگل کا ایک ہی رستہ جس پر جادو کا پہرا ہے دور گھنے پیڑوں کا منظر مجھ کو آوازیں دیتا ہے دم لوں یا آگے بڑھ جاؤں سر پر بادل کا سایا ہے اس ظالم کی آنکھیں نم ہیں پتھر سے پانی رستا ہے بھیگا بھیگا صبح کا آنچل رات بہت پانی برسا ہے

Read More

عقیدت ۔۔۔ آفتاب خان (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

جینے کا مزا آئے سرکار کے سائے میں میں زیست گزاروں گا کردار کے سائے میں آقاؐ نے لگایا تھا اک باغ کھجوروں کا اے بخت وہیں لے چل اشجار کے سائے میں ہر وقت مرے لب پر بس اُنؐ کا درود آئے یہ عمر کٹے انؐ کے افکار کے سائے میں ہوتا ہے گزر ہر پل جنت کی ہواؤں کا بیٹھا ہی رہوں ان ؐکی دیوار کے سائے میں وہ دور صحابہؓ کا ذیشان و معزز تھا اے کاش میں رہتا اس دربار کے سائے میں جو دینِ محمدؐ…

Read More

افتخار شاہد ۔۔۔ دو غزلیں (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

ہم لوگ ندیدے ہیں شجر کاٹ رہے ہیں جو صابر و شاکر ہیں ثمر کاٹ رہے ہیں یوں دوسری چاہت کا ارادہ تو نہیں تھا ہم پہلی محبت کا اثر کاٹ رہے ہیں ہم کیسے بتائیں کہ ترے ہجر کا عرصہ کٹتا بھی نہیں ہم سے مگر کاٹ رہے ہیں پہلے تو یہ در بھی اسی دیوار سے نکلے اب یوں ہے کہ دیوار کو در کاٹ رہے ہیں اے کاش کوئی آ کے ہمیں یہ تو بتائے ہم ڈوب رہے ہیں کہ بھنور کاٹ رہے ہیں اک عمر سے…

Read More

افضل ہزاروی ۔۔۔ دو غزلیں (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

تنہائی کا ڈر نہیں جاتا اس لئے اب میں گھر نہیں جاتا سوچ میں تیری مَری بسی ہے ذہن سے میرے تھر نہیں جاتا کارِ جنوں میں دشت کو جائے رستہ کوئی گھر نہیں جاتا جان نہ چھوڑیں دل کی جھمیلے جب تک انساں مر نہیں جاتا جب وہ رو کے ہُوا تھا رخصت ذہن سے وہ منظر نہیں جاتا کیسے افضل شاد رہے دل سجدے میں جب سر نہیں جاتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایسا بھی اک منظر دیکھا گھائل ہم نے پتھر دیکھا دریاؤں میں آب کا فقداں اور کھیتوں کو…

Read More

راحت سرحدی ۔۔۔ میں جو ذرا ہنس گا لیتا ہوں (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

میں جو ذرا ہنس گا لیتا ہوں اس دنیا کا کیا لیتا ہوں پی کر تھوڑی دیر غموں سے اپنی جان چھڑا لیتا ہوں آئینے سے باتیں کر کے دل اپنا بہلا لیتا ہوں تنہائی میں بیٹھے بیٹھے اپنے آپ کو پا لیتا ہوں میں دانستہ بھی اپنوں سے دھوکہ شوکا کھا لیتا ہوں گر ہو اجازت تھوڑا تیرے سائے میں سستا لیتا ہوں کاٹے سے کٹتی نہیں راحت جس شب خود کو آ لیتا ہوں

Read More

نائلہ راٹھور ۔۔۔ خواب بس زندگی سے ہوتے ہیں (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

’’سلسلے تو سبھی سے ہوتے ہیں‘‘ خواب بس زندگی سے ہوتے ہیں تم نے سمجھا ہے غیر اچھا ہے رشتے کب ہر کسی سے ہوتے ہیں کیا کہا ہم بھی بھول جائیں گے کام بس یہ تمہی سے ہوتے ہیں اشک آنکھوں میں آ گئے ہیں کیوں رابطے دل لگی سے ہوتے ہیں وقت آخر گزر ہی جاتا ہے دکھ تو وابستگی سے ہوتے ہیں تم نے چھوڑا کہ میں نے چھوڑا ہے فیصلے کچھ خوشی سے ہوتے ہیں کاش کچھ تم نے بھی کہا ہوتا فاصلے ان کہی سے…

Read More

انصر حسن ۔۔۔ بتانا تھا جِنھیں ان کو بتا کر میں نکل آیا (ماہنامہ بیاض لاہور 2023 )

بتانا تھا جِنھیں ان کو بتا کر میں نکل آیا کئی ہنستے ہوئے چہرے رلا کر میں نکل آیا وہ جس معصوم خواہش نے مجھے جینا سکھایا تھا اسی معصوم خواہش کو دبا کر میں نکل آیا میں جس کی مان جاتا تھا ، جو رستا روک لیتی تھی اسے بھی آج رستے سے ہٹا کر میں نکل آیا کہاں ہے ناشتہ میرا ؟ کدھر کپڑے گئے میرے ؟ ابھی چائے بناؤ گی ؟ نہا کر میں نکل آیا کسی کا آج بھی میرے دماغ و دل پہ قبضہ ہے…

Read More