حفیظ ہوشیارپوری

محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے

Read More

ماجد صدیقی ۔۔۔ چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو

چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو جو بے اصول ہو، کب چاہئیں اصول اُس کو کھِلا نہیں ہے ابھی پھول اور یہ عالم ہے بھنبھوڑ نے پہ تُلی ہے، چمن کی دھول اُس کو ذرا سی ایک رضا دے کے، ابنِ آدم کو پڑے ہیں بھیجنے، کیا کیا نہ کچھ رسول اُس کو ہُوا ہے جو کوئی اک بار، ہمرکابِ فلک زمیں کا عجز ہو ماجد، کہاں قبول اُس کو

Read More

خالد علیم

چاند بھی ہے مری صبح پُرنور کا منتظر شام سے اے غنیمِ شب ِ ابتدا دیکھنا، میں اکیلا نہیں

Read More

یزدانی جالندھری

کھڑکی کھلی کوئی نہ کوئی در ہی وا ہوا سو بار اس گلی میں صدا کر کے آئے ہیں

Read More

خالد احمد ۔۔۔ اسی غم کی اوٹ ملا تھا وہ مجھے پہلی بار یہیں کہیں

اسی غم کی اوٹ ملا تھا وہ مجھے پہلی بار یہیں کہیں کسی چشمِ تر میں تلاش کر اُسے میرے یار یہیں کہیں یہ جو سمتِ عشق میں جھیل ہے ، یہ جو سمتِ غم میں پہاڑ ہیں مری راہ دیکھ رہا نہ ہو مرا شہ سوار یہیں کہیں مرے دل کے باب نہ کھولنا، مرے جان و تن نہ ٹٹولنا کسی زاویے میں پڑ ا نہ ہو، وہ بتِ نگار یہیں کہیں گلِ شام! اے گلِ سُرمگیں ! وہ خدنگِ ربطِ گُل آفریں مری جان دیکھ ہوا نہ ہو،…

Read More

پنڈت جواہر ناتھ ساقی

داغِ غمِ فراق مٹایا نہ جائے گا جلتا ہوا چراغ بجھایا نہ جائے گا

Read More

آرزو لکھنوی

رس ان آنکھوں کا ہے کہنے کو ذرا سا پانی سینکڑوں ڈوب گئے پھر بھی ہے اتنا پانی

Read More

ریاض خیر آبادی

میرے پہلو میں ہمیشہ رہی صورت اچھی میں بھی اچھا مری قسمت بھی نہایت اچھی

Read More

شاہین عباس

تم نے کیا بات کاٹ دی تھی مری گھر میں آتا رہا گلی کا شور

Read More

سید آل احمد

کتنے سموں کے شعلوں پر اک خواب جلے کتنی یادیں سر پھوڑیں دروازے سے

Read More