قمر رضا شہزاد ۔۔۔ کسی کا غصہ کسی اور پر نکالتا ہوں

کسی کا غصہ کسی اور پر نکالتا ہوں میں اپنا سارا کیا دوسروں پہ ڈالتا ہوں پہنچ ہی جائیں گے آخر کبھی خدا کے حضور یہ میں جو اشک فلک کی طرف اچھالتا ہوں جب اس کی سمت سے آتے ہیں قید کے احکام مرا کمال میں اس وقت پر نکالتا ہوں وگرنہ کب کے یہ مسمار ہو چکے ہوتے یہ میں ہوں جو ترے کون ومکاں سنبھالتا ہوں یہ میرے لفظ نہیں ہیں بھڑکتے شعلے ہیں میں اپنی آگ سے ماحول کو اجالتا ہوں مرا وجود اگر زہر ہے…

Read More