میں ایک بوری میں لایا ہوں بھر کے مونگ پھلی کسی کے ساتھ دسمبر کی رات کاٹنی ہے
Read MoreCategory: م
دلاور فگار
میری وحشت کی خبر گھر کو ہوئی ہے جب سے چھت یہ کہتی ہے کہ دیوار ہٹا دی جائے
Read Moreڈاکٹر وقار خان … تخلیق اور مبشر سعید کی خواب گاہ میں ریت
تخلیق اور مبشر سعید کی خواب گاہ میں ریت تخلیق فکر کا نام ہے اور فکر کسی مخصوص یا غیر مخصوص سوچ کے زیرِ عمل ترتیب شدہ عوامل کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے ، اب تخلیق گویا سوچ کا نام ہے اور سوچنا ایک مشکل مرحلہ ہے اور اس سے انکار ممکن نہیں، غلط یا صحیح سوچ کا فیصلہ بعد کا ہے لیکن سوچ کا عمل جاری رہتا ہے چاہے شعور اور لاشعور تک کی پہچان نہ رہے، سوچتا تو میں بھی ہوں اور آپ بھی ، ہر وہ…
Read Moreعبدالحمید عدم
مفلسوں کو امیر کہتے ہیں آبِ سادہ کو شیر کہتے ہیں اے خدا! تیرے باخرد بندے بزدلی کو ضمیر کہتے ہیں
Read Moreاحمد فراز
میں نے پوچھا تھا کہ آخر یہ تغافل کب تک مسکراتے ہوئے بولے کہ سوال اچھا ہے
Read Moreقابل اجمیری
مجھی پہ ختم ہیں سارے ترانے شکستِ ساز کی آواز ہوں میں
Read Moreاعجاز عبید ۔۔۔ وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں
وہ جسے سن سکے وہ صدا مانگ لوں جاگنے کی ہے شب کچھ دعا مانگ لوں اس مرض کی تو شاید دوا ہی نہیں دے رہا ہے وہ، دل کی شفا مانگ لوں عفو ہوتے ہوں آزار سے گر گناہ میں بھی رسوائی کی کچھ جزا مانگ لوں شاید اس بار اس سے ملاقات ہو بارے اب سچے دل سے دعا مانگ لوں یہ خزانہ لٹانے کو آیا ہوں میں اس کو ڈر ہے کہ اب جانے کیا مانگ لوں اب کوئی تیر تر کش میں باقی نہیں اپنے رب…
Read Moreمرزا اسداللہ خاں غالب ۔۔۔ غزل
بزمِ شاہنشاہ میں اشعار کا دفتر کھلا رکھیو یارب یہ درِ گنجینۂ گوہر کھلا شب ہوئی، پھر انجمِ رخشندہ کا منظر کھلا اِس تکلف سے کہ گویا بتکدے کا در کھلا گرچہ ہوں دیوانہ، پر کیوں دوست کا کھاؤں فریب آستیں میں دشنہ پنہاں ، ہاتھ میں نشتر کھلا گو نہ سمجھوں اس کی باتیں ، گونہ پاؤں اس کا بھید پر یہ کیا کم ہے کہ مجھ سے وہ پری پیکر کھلا ہے خیالِ حُسن میں حُسنِ عمل کا سا خیال خلد کا اک در ہے میری گور کے…
Read Moreقمر رضا شہزاد
مرا وجود اگر زہر ہے تو کیا حیرت میں ڈنک جھیلتا ہوں اور سانپ پالتا ہوں
Read Moreامجد اسلام امجد
منزلیں ہی منزلیں ہیں ہر طرف راستے کی اک نشانی بھی نہیں
Read More