غلام ہمدانی مصحفی ۔۔۔ یارانِ رفتہ آہ بہت دور جا بسے  

یارانِ رفتہ آہ بہت دور جا بسے دل ہم سے رک گیا تھا انہوں کا‘ جدا بسے کوچے میں تیرے ہاتھ ہزاروں بلند ہیں ایسے کہاں سے آ کے یہ اہلِ دعا بسے کرتا ہے کوئی زیبِ تن اپنا وہ رشکِ گُل پھولوں میں جب تلک کہ نہ اس کی قبا بسے بلبل کہے ہے جاؤں ہوں، کیا کام ہے مرا میں کون، اس چمن میں نسیم و صبا بسے جنگل میں جیسے قافلہ آ کر اتر رہے یوں ہیں یہ رہروانِ عدم جا بجا بسے یا رب ہو واقعہ…

Read More

مستنصر حسین تارڑ: ’’پیار کا شہر‘‘ سے شہرِ ویران تک۔۔۔۔ ڈاکٹر امجد طفیل

مستنصر حسین تارڑ ’’پیار کا شہر‘‘ سے شہرِ ویران تک مستنصر حسین تارڑ گذشتہ ساٹھ سال سے اپنی تصنیفی اور تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار کر رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی ابتدائی شناخت تو بطور سفرنامہ نگار بنائی اور اس کی انفرادیت اور شہرت ان کے بائیس سفرناموں کے ساتھ مستحکم ہوئی ہے۔ تخلیقی اعتبار سے سب سے اہم صنف جس میں انھوں نے مسلسل اپنے تخلیقی تجربے کو بہت خوبصورتی کے ساتھ بیان کیا ہے وہ ناول کی صنف ہے۔ ناول ایک ایسی نثری صنف ہے جس کا دامن بہت…

Read More

’’جبریل اُڈاری‘‘ اور تخلیقی ترجمہ نگاری ۔۔۔ جلیل عالی

’’جبریل اُڈاری‘‘ اور تخلیقی ترجمہ نگاری شعر و ادب کے ایسے مترجم تو بہت مل جائیں گے جو کسی ادارے کی فرمائش پر یا اپنی تخلیقی سرگرمیوں کے درمیانی وقفوں کے دوران تراجم کا کام نمٹانے بیٹھ جاتے ہیں۔مگر ایسے ترجمہ نگار کم کم پائے جاتے ہیں جو کسی غیر زبان کیے تخلیق کار کی تخلیقات سے تحریک پا کرایک اندرونی انگیخت سے ان کا ترجمہ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیںاور پھر اپنی تمام تر تخلیقی و اکتسابی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اپنی زبان میں منتقل کرتے…

Read More

حامدؔیزدانی ۔۔۔۔ خاموشی چپکے چپکے رونے لگتی ہے

خاموشی چپکے چپکے رونے لگتی ہے جب بھی خود سے بات کوئی ہونے لگتی ہے پتّے سرد ہَوا کی لوری کیوںگاتے ہیں شام جو تھک کر جنگل میں سونے لگتی ہے وقت کے سُونے ساحل پریادوں کی بارش رُکتی ہے کچھ دیر کو ، پھر ہونے لگتی ہے جب بھی زخم کو چھوتا ہوں اس آئینے میں اک مسکان سے دُوری کم ہونے لگتی ہے برف میں جب کھو جاتی ہیں لاہور کی یادیں عمر کہِیں پہچان اپنی کھونے لگتی ہے کیسے تھے خوددار پرندے! پھر نہیں لوٹے یہ سُن…

Read More

حامد یزدانی ۔۔۔ دیوار

دیوار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نومتحد جرمن شہر برلن کےبرینڈن برگ گیٹ پر اس دن عجب میلے کا سا سماں تھا۔ مشرقی اورمغربی جرمنی کا اتحاد اسی سال موسمِ خزاں میں تو ہوا تھا۔ہم اس وقت شہر کی مشرقی جانب کھڑے تھے یا مغربی ؟ میں اپنے کم گوجرمن نژادہم۔کار ہیرشمٹ ؔ سے پوچھنا چاہتا تھا۔ مگر پھر ایک تویہ سوچ کر چپ ہو رہا کہ کیا فرق پڑتا ہے اب تو یہ ایک ہی ملک اور ایک ہی شہر ہے اور دوسرے یہ کہ میں اپنے ساتھی کو یہ تاثر کیوں دوں…

Read More

صفدر صدیق رضی ۔۔۔ نظم

نظم ۔۔۔۔۔۔ میں نظم کی انگلی پکڑ کر جب چلا تو راستے میں مجھ کو میری کمسنی کے دن اچانک مل گئے معصومیت کے رنگ میں لتھڑے ہوئے مہکے ہوئے وہ دسترس کو آزماتی تتلیوں کے پیار میں بہکے ہوئے پھر نظم کچھ آگے بڑھی میں بھی ڈرا آگے بڑھا میری جوانی کے شب و روز آ گئے سب معصیت کی آگ سے لپٹے ہوئے بے رہروی کی لو بڑھاتے گل رخوں کے عشق میں بہکے ہوئے پھر نظم کے اصرار پر میں رُک گیا آگے نہ کوئی رنگ تھا…

Read More

زیب النسا زیبی ۔۔۔ تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں

تتلی کے پر و بال بنانے میں لگی ہوں جگنو کو نئی راہ دکھانے میں لگی ہوں وہ ہیں کہ پرندوں کو بھی جینے نہیں دیتے میں ہوں کہ فقط پیڑ اگانے میں لگی ہوں اب تک تو تجھے،دل سے اتارا نہیں میں نے اب تک میں ترا،ہجر منانے میں لگی ہوں کیا میں بھی، تری آنکھ کا،پتھر ہوں بتا یہ کیا میں بھی ترے خواب مٹانے میں لگی ہوں غم پہ مجھے رونا، نہیں آتا ہے،بہت دیر خوشیاں میں ترے جگ سے چُرانے میں لگی ہوں تاروں سے محبت…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

جائیں جنت کو سب قرینے سے راستہ مل گیا مدینے سے رازِ ہستی ہے منکشف اس پر کھوجتا ہے جو اس دفینے سے جو بھی آئے،وہ جھولیاں بھر لے سب کو ملتا ہے اس خزینے سے ماہِ میلاد کر گیا فرخ سب مہینے ہیں اس مہینے سے آپ کو بھول کر رہیں زندہ موت آ جائے ایسے جینے سے لاکھ طوفاں ہوں درپئے آزار پار اتریں گے اس سفینے سے جو ہے خوشبو ریاض کلیوں میں ہے وہ سب آپؐ کے پسینے سے

Read More

سید ریاض حسین زیدی ۔۔۔ گو چمک ہے بہت سی کپڑوں پر

گو چمک ہے بہت سی کپڑوں پر پھر بھی رونق نہیں ہے چہروں پر جو ہنر تھا یقین کا مظہر واہموں پر ہے اور قیاسوں پر وعدہ ان کا تھا روزِ روشن کا تان ٹوٹی ہے کالی راتوں پر احترام اٹھ گیا صحیفوں کا حرف آنے لگا ہے لفظوں پر کیسے دن پھر گئے خزاوں کے خاک پڑتی گئی بہاروں پر قہقہوں میں سرور ملتا ہے کان دھرتا ہے کون آہوں پر جن میں کشکول ہے گدائی کا شرم آتی ہے ایسے ہاتھوں پر کمتریں ہیں جو بیچ دیتے ہیں…

Read More