گوشۂ حامد یزدانی (ماہنامہ بیاض لاہور ستمبر 2023)

Read More

امیر مینائی کا صنم خانہ عشق ۔۔۔ امین جالندھری

”صنم خانہ عشق“ معروف شاعر حضرت امیر احمد امیر مینائی کا مجموعہ غزلیات ہے، جسے معروف شاعر پروفیسر عتیق احمد جیلانی نے کمال محنت اور محبت سے مرتب کیا ہے۔ مرتب صنم خانہ عشق پروفیسر ڈاکٹر عتیق احمد جیلانی نے زیرِ نظر نسخہ میں جدید اصول املا، رموز اوقاف اور صحتِ متن کے لئے خاصی محنت اور جدوجہد کی ہے۔ حضرت امیر مینائی سے متعلق تمام علمی کاوشوں کا مقصد وحید بھی یہی ہے کہ انیسویں صدی کے اس ”نابغہ عصر“ کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔ صنم خانہ عشق…

Read More

سلطان جمیل نسیم کا ’ایک ہی مٹی کے لوگ‘ ـ جاوید اختر بھٹی

سلطان جمیل نسیم معروف افسانہ نگار ہیں۔ ان کے افسانوں کا چھٹا مجموعہ ”ایک ہی مٹی کے لوگ“ میرے سامنے ہے۔ ان کی کہانیاں ہمارے معاشرے کے گرد گھومتی ہیں۔ ان چودہ افسانوں میں ہمارے عہد کے لوگ ہیں۔ ایک ہی مٹی میں پیدا ہونے والے اور ایک ہی مٹی میں خاک ہونے والے۔ نسیم لکھتے ہیں: ”ہم انسان کو کتنا جان سکتے ہیں۔ کون دعویٰ کرسکتا ہے۔ انسانی زندگی میں اچانک ظاہر ہونے والا کوئی ایک رویہ اس فرد کی گزشتہ ساری زندگی کے روز و شب کے حوالے…

Read More

نعت نامے پر ایک نظر … پروفیسر انوار احمد زئی

ارتقائے ادب میں ادبی مجلّوں کے مدیروں کے نام لکھے جانے والے خطوط نے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا ہے۔ سید سلیمان ندوی اور علامہ اقبال کے درمیان ہونے والی مراسلت نے زبان و بیان سے لے کر شعری اور ادبی موضوعات کے تعین تک میں قابل ذکر مدد دی۔ اسی طرح نگار، ساقی، افکار، نقوش اور فنون جیسے رسائل کے مدیران کے نام جو خطوط آئے ان کا اب حوالہ ادبی جہات اور مکاتیب فکر کے درمیان فکری امتیاز و اختلاف کے ساتھ تحاریک ادب کے مابین مثبت…

Read More

شناور اسحاق ۔۔۔ گلیوں گلیوں از شاہین عباس

"گلیوں گلیوں” از شاہین عباس کارخانہ ہے”یاں” تو جادو کا شاہین عباس کی دوستی میرے قیمتی اثاثوں  میں سے ہے۔ اس کی محبت ہے کہ اس نے اپنی غزلوں کےچوتھے مجموعے "گلیوں گلیوں” کا نسخہ اول ناچیز کو بھجوایا ۔۔۔ اپنے دوستوں میں دو لوگوں کا استغراق ہمیشہ میرے لیے قابلِ رشک رہا ، ایک شاہین عباس اور دوسرے ۔۔۔   ان کا ذکر کچھ دنوں کے بعد آئے گا ۔۔۔ کچھ روز پہلے اپنے نظام شمسی کے بارے میں ایک مختصر دستاویزی فلم دیکھی ۔۔۔  اتنی بڑی کائنات میں زمین…

Read More

محمد اکبر خان اکبر ۔۔۔ پرچم تلے(ثمینہ تبسم)

 کتاب: پرچم تلےمصنفہ: ثمینہ تبسمتبصرہ نگار: محمد اکبر خان اکبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چند روز قبل کینڈا میں مقیم معروف شاعرہ اور مصنفہ محترمہ ثمینہ تبسم کی جانب سے ان کی چند گراں قدر تصانیف موصول ہوئیں جن میں اول اول’’پرچم تلے‘‘ کے مطالعے کا آغاز اپنی پسندیدہ صنف ادب سوانح عمری اور آپ بیتی سے متاثر ہو کر کیا تو معلوم ہوا کہ محترمہ ثمینہ تبسم صاحبہ تو اعلی پائے کی نثر نگار بھی ہیں۔کتاب ’’پرچم تلے‘‘ ایک ایسی ہی کتھا ہے جسے شروع کر کے رکھنا محال ہے جب تک مکمل…

Read More

پروفیسر شوکت محمود شوکت۔۔۔۔پاک سر زمین شادباد (ایک نادر اور جامع دستاویز)

پاک سر زمین شادباد ۔۔۔ ایک نادر اور جامع دستاویز۔۔۔ یہ امر مسلمہ ہے کہ اپنے وطن،اپنے دیس،اپنی سر زمین اور اپنی مٹی سے عشق انسانی سرشت میں بدرجہ اتم پایا جاتا ہے۔ جس مٹی میں آباء و اجداد کی قبریں ہوں اس دھرتی کی محبت نہ تو وجوہ کی محتاج ہوتی ہے اور نہ ہی کسی قدغن کی سزاوار۔ جس طرح عقیدت و احترام ماں کے چہرے سے نہیں بل کہ اس کی سچی ممتا سے مشروط ہے بعینہٖ، لیلائے وطن اور دیس کی مٹی سے عشق و عقیدت…

Read More

صادق جاوید (گڑھی اختیار خان ) ۔۔۔ ’’شعوروادراک ‘‘ کے خصوصی شمارہ ’’ حیدر قریشی گولڈن جوبلی نمبر‘‘پر تبصرہ

’’شعوروادراک ‘‘ کے خصوصی شمارہ ’’ حیدر قریشی گولڈن جوبلی نمبر‘‘پر تبصرہ حضرت شیخ سعدی کا قول ہے ’’ تمہاری اَصل ہستی تمہاری سوچ ہے باقی تو گوشت اور ہڈیاں ہیں ‘‘ ۔ بات ہے بھی دل کو لگنے والی انسان کو اللہ نے علم سے فضیلت عطا کی ہے جس کا محور سوچ ہی ہے اپنی سوچوں کو بہترین پیرا ئے میں پرو کر لفظوں کو مالا کا روپ دے لینا حیدر قریشی کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے اسی وجہ سے ان کی نظمیں طویل و مختصر ،…

Read More

صائمہ فردوس ۔۔۔ عصری اَدب کا ترجمان __’’شعوروادراک‘‘

عصری اَدب کا ترجمان … …’’شعوروادراک‘‘ ………………………………………………  ادبی جریدہ چند مطبوعہ اوراق کا پلندہ نہیں ہوتا بلکہ اسے ادباء، فضلا اور علماء کی ایسی انجمن کا درجہ حاصل ہوتا ہے جس سے نہ صرف معاشرے کو فکری اور نظریاتی طور پر مائل بہ ارتقاء رکھا جا سکتا ہے بلکہ اس کے باطن میں ایک دَور کی سماجی ،فکری اور تخلیقی کروٹیں محفوظ ہو جاتی ہیں۔ ادبی جریدہ نگاری جہاں عوام اور خواص کے ذہن کو نئی روشنی سے منور کرتی ہے ‘وہیں اس سے نئے لکھنے والوں کی ذہنی تربیت…

Read More

غلام حسین ساجد … آدمِ ثانی/غلام حسین غازی

ناول: آدمِ ثانی ………….. ناول نگار: غلام حسین غازی  ……………………………… علیگڑھ پبلشرز کا نہ معلوم کب اور کہاں سے شائع ہونے والا یہ ناول (ISBN 000-000-000-0) مجھے دو برس پہلے ملا تھا اور میں نے اس کتھا کے زمانۂ وقوع سے ایک سو سال پہلے پڑھا۔ سادہ لفظوں میں یہ ایک سائنس فکشن ہے۔زمین پر قیامت برپا ہو چکی۔یہ 2120 یعنی 01 بعد قیامت کا زمانہ ہے۔چاندوی اور مریخی بستیوں کے باسی کل گیارہ ہزار نفوس دوسری کہکشاؤں میں کسی نئی”زمین”کی تلاش میں ہیں۔وہ موت اور بدن کے زوال پر…

Read More