سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ نکلتا آ رہا ہے آفتاب آہستہ آہستہ جواں ہونے لگے جب وہ تو ہم سے کر لیا پردہ حیا یک لخت آئی اور شباب آہستہ آہستہ شبِ فرقت کا جاگا ہوں، فرشتو! اب تو سونے دو کبھی فرصت میں کر لینا حساب، آہستہ آہستہ سوالِ وصل پر ان کو عدو کا خوف ہے اتنا دبے ہونٹوں سے دیتے ہیں جواب آہستہ آہستہ وہ بے دردی سے سر کاٹیں امیر اور میں کہوں اُن سے حضور آہستہ آہستہ، جناب آہستہ آہستہ
Read MoreTag: Ameer Meenai
امیر مینائی ۔۔۔۔ اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے
اچھے عیسیٰ ہو مریضوں کا خیال اچھا ہے ہم مرے جاتے ہیں تم کہتے ہو حال اچھا ہے تجھ سے مانگوں میں تجھی کو کہ سبھی کچھ مل جائے سو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے دیکھ لے بلبل و پروانہ کی بیتابی کو ہجر اچھا نہ حسینوں کا وصال اچھا ہے آ گیا اس کا تصور تو پکارا یہ شوق دل میں جم جائے الٰہی یہ خیال اچھا ہے آنکھیں دکھلاتے ہو جوبن تو دکھاؤ صاحب وہ الگ باندھ کے رکھا ہے جو مال اچھا ہے برق اگر…
Read Moreامیر مینائی
قریب ہے یارو روزِ محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیوں کر جو چُپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا
Read Moreامیر مینائی کا صنم خانہ عشق ۔۔۔ امین جالندھری
”صنم خانہ عشق“ معروف شاعر حضرت امیر احمد امیر مینائی کا مجموعہ غزلیات ہے، جسے معروف شاعر پروفیسر عتیق احمد جیلانی نے کمال محنت اور محبت سے مرتب کیا ہے۔ مرتب صنم خانہ عشق پروفیسر ڈاکٹر عتیق احمد جیلانی نے زیرِ نظر نسخہ میں جدید اصول املا، رموز اوقاف اور صحتِ متن کے لئے خاصی محنت اور جدوجہد کی ہے۔ حضرت امیر مینائی سے متعلق تمام علمی کاوشوں کا مقصد وحید بھی یہی ہے کہ انیسویں صدی کے اس ”نابغہ عصر“ کی خدمات کا اعتراف کیا جائے۔ صنم خانہ عشق…
Read Moreامیر مینائی
مجھ مست کو مے کی بُو بہت ہے دیوانے کو ایک ہُو بہت ہے
Read Moreامیر مینائی
پھولوں میں اگر ہے بو تمھاری کانٹوں میں بھی ہو گی خو تمھاری
Read Moreامیر مینائی
میری حالت پر گرے ہیں بارہا اشک چشمِ روزنِ دیوار سے
Read More