محسن اسرار

نہیں کھلتے در و دیوار ہم پر سو اِک کونے میں گھر کے آ پڑے ہیں

Read More

غلام حسین ساجد

خاک زادوں سے تعلق نہیں رکھتے کچھ لوگ میزبانی سے غرض اُن کو نہ مہمانی سے !

Read More

احمد فراز

تیرے ہوتے ہوئے آ جاتی تھی ساری دنیا آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا

Read More

عابدہ عروج

دعویٰ چاہت کا نہیں پر جب اسے سوچا عروج پھول خوشبو رنگ تارے آنکھ میں لہرا گئے

Read More

قمر جلالوی ۔۔۔ جا رہے ہیں راہ میں کہتے ہوئے یوں دل سے ہم

چھوٹ سکتے ہی نہیں طوفان کی مشکل سے ہم جاؤ بس اب مل چکے کشتی سے تم، ساحل سے ہم جا رہے ہیں راہ میں کہتے ہوئے یوں دل سے ہم تو نہ رہ جانا کہیں اٹھیں اگر محفل سے ہم وہ سبق آئے ہیں لے کر اضطرابِ دل سے ہم یاد رکھیں گے کہ اٹھے تھے تری محفل سے ہم اب نہ آوازِِ جرس ہے اور نہ گردِ کارواں یا تو منزل رہ گئی یا رہ گئے منزل سے ہم روکتا تھا نا خدا کشتی کہ طوفاں آگیا تم…

Read More

حفیظ ہوشیارپوری

محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے

Read More

ماجد صدیقی ۔۔۔ چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو

چھلک پڑے جو، سُجھاؤ نہ عرض و طول اُس کو جو بے اصول ہو، کب چاہئیں اصول اُس کو کھِلا نہیں ہے ابھی پھول اور یہ عالم ہے بھنبھوڑ نے پہ تُلی ہے، چمن کی دھول اُس کو ذرا سی ایک رضا دے کے، ابنِ آدم کو پڑے ہیں بھیجنے، کیا کیا نہ کچھ رسول اُس کو ہُوا ہے جو کوئی اک بار، ہمرکابِ فلک زمیں کا عجز ہو ماجد، کہاں قبول اُس کو

Read More

خالد علیم

چاند بھی ہے مری صبح پُرنور کا منتظر شام سے اے غنیمِ شب ِ ابتدا دیکھنا، میں اکیلا نہیں

Read More

یزدانی جالندھری

کھڑکی کھلی کوئی نہ کوئی در ہی وا ہوا سو بار اس گلی میں صدا کر کے آئے ہیں

Read More

غلام حسین ساجد ۔۔۔ جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے

غزل​ جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے کام لیتا ہوں وہاں نقدِ ثنا خوانی سے روشنی دینے لگے تھے مری آنکھوں کے چراغ رات تکتا تھا سمندر مجھے حیرانی سے کر کے دیکھوں گا کسی طرح لہو کی بارش آتشِ ہجر بجھے گی نہ اگر پانی سے اُن کو پانے کی تمنا نہیں جاتی دل سے کیا منور ہیں ستارے مری تابانی سے ؟ کوئی مصروف ہے تزئین میں قصرِ دل کی چوب کاری سے ، کہیں آئنہ سامانی سے خاک زادوں سے تعلق نہیں رکھتے کچھ لوگ…

Read More