غلام حسین ساجد

روشنی دینے لگے تھے مری آنکھوں کے چراغ رات تکتا تھا سمندر مجھے حیرانی سے

Read More

عابدہ عروج

دعویٰ چاہت کا نہیں پر جب اسے سوچا عروج پھول خوشبو رنگ تارے آنکھ میں لہرا گئے

Read More

حفیظ ہوشیارپوری

محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے تیری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے

Read More

یزدانی جالندھری

کھڑکی کھلی کوئی نہ کوئی در ہی وا ہوا سو بار اس گلی میں صدا کر کے آئے ہیں

Read More

غلام حسین ساجد ۔۔۔ جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے

غزل​ جو کوئی پھول میسّر نہ ہو آسانی سے کام لیتا ہوں وہاں نقدِ ثنا خوانی سے روشنی دینے لگے تھے مری آنکھوں کے چراغ رات تکتا تھا سمندر مجھے حیرانی سے کر کے دیکھوں گا کسی طرح لہو کی بارش آتشِ ہجر بجھے گی نہ اگر پانی سے اُن کو پانے کی تمنا نہیں جاتی دل سے کیا منور ہیں ستارے مری تابانی سے ؟ کوئی مصروف ہے تزئین میں قصرِ دل کی چوب کاری سے ، کہیں آئنہ سامانی سے خاک زادوں سے تعلق نہیں رکھتے کچھ لوگ…

Read More

قمر جلالوی ۔۔۔ عالم تجھ کو دیکھ رہا ہے کوئی کب پہچانے ہے

عالم تجھ کو دیکھ رہا ہے کوئی کب پہچانے ہے ذرے تک میں تو ہی تو ہے خاک زمانہ چھانے ہے چھاننے دو دیوانہ ان کا خاک جو در در چھانے ہے کوئی کسی کو کیا سمجھائے کون کسی کی مانے ہے میں اور مے خانے میں بیٹھا شیخ ارے ٹک توبہ کر مردِ خدا میں جانوں نہ تانوں مجھ کو تو کیوں سانے ہے مے خانے میں دنیا آئے دنیا سے کچھ کام نہیں جام اسی کو دے گا ساقی جس کو ساقی جانے ہے جام نہ دینے کی…

Read More

سید آل احمد

تم جو میری بات سنے بن چل دیتے رات لپٹ کر رو دیتا دروازے سے

Read More

محسن اسرار

گھر میں رہنا مرا گویا اُسے منظور نہیں جب بھی آتا ہے نیا کام بتا جاتا ہے

Read More

خالد علیم

میرے اشعار ہی میرے ہم راز ہیں، میرے دم ساز ہیں میرے اندر ہے کوئی ہنر آشنا، میں اکیلا نہیں

Read More

قمر جلالوی ۔۔۔ بے خودی میں ان کے وعدے معتبر سمجھا نہیں

بے خودی میں ان کے وعدے معتبر سمجھا نہیں وہ اگر آئے بھی تو میں دوپہر سمجھا نہیں اس نے کس جملے کو سن کر کہہ دیا تجھ سے کہ خیر نامہ بر میں یہ جوابِ مختصر سمجھا نہیں اس قفس کو چھوڑ دوں کیونکر کہ جس کے واسطے میں نے اے صیاد اپنے گھر کو گھر سمجھا نہیں تہمتیں ہیں مجھ پہ گمرا ہی کی گستاخی معاف خضر سا رہبر تمہاری رہگزر سمجھا نہیں ہے مرض وہ کون سا جس کا نہیں ہوتا علاج بس یہ کہیے دردِ دل…

Read More