چلو ، کچھ اس کی توجہ ادھر ہوئی تو سہی وہ اب کی بار بہت بدگماں دکھائی دیا
Read MoreCategory: Uncategorized
ظفر اقبال
کیا تماشا ہے کہ صبح و شام رازِ آسماں خاک پر کھلتا ہے لیکن سربسر کھلتا نہیں
Read Moreظفر اقبال
ممکن ہے صد ہزار سُخن اس کی بزم میں کرنے اور بات نہ کرنے کے درمیاں
Read Moreظفر اقبال
زباں کھینچی گئی جس بات پر حلقوم کی حد تک ہمیں معلوم تھی وہ صرف نامعلوم کی حد تک
Read Moreظفر اقبال
قصور وار نہیں پھر بھی چھپتا پھرتا ہوں وہ میرے چور ہے اور سامنے سے گزرے گا
Read Moreاقبال صفی پوری ۔۔۔ کثرتِ جلوہ سے چشمِ شوق کس مشکل میں ہے
کثرتِ جلوہ سے چشمِ شوق کس مشکل میں ہے اتنی شمعیں کب ہیں جتنی روشنی محفل میں ہے چشمِ حیراں کو کوئی جلوہ نظر آتا نہیں دل کی بیتابی یہ کہتی ہے کہ وہ محفل میں ہے شوق کی دیوانگی طے کر گئی کتنے مقام عقل جس منزل پہ تھی اب تک اسی منزل میں ہے دل نہ شامل ہو تو پھر تنہا خروشِ ساز کیا وہ تڑپ نغمے میں کب ہے جو شکستِ دل میں ہے ایک اندازِ تبسم میں ہے گم سارا چمن یہ خبر کس کو، کلی…
Read Moreخالد علیم ۔۔۔ حلقۂ دل سے نکل‘ وقت کی فرہنگ میں کھل
غزل حلقۂ دل سے نکل‘ وقت کی فرہنگ میں کھل اے مرے خواب! کسی عکسِ صدا رنگ میں کھل اے مرے رہروِ جاں! کس نے کہا تھا تجھ کو آنکھ سے دل میں اُتر‘ درد کے آہنگ میں کھل اے مری خامشیِ کرب نما خود سے نکل تجھ کو کھلنا ہے تو دشمن کے دلِ تنگ میں کھل اے لہو ہوتی ہوئی موجِ غمِ ہجر ذرا خیمۂ خاک سے چل اور رگِ سنگ میں کھل ایک لمحے کی پس و پیش بھی ہوتی ہے بہت اب تو اے جذبۂ صد…
Read Moreامیر خسرو ۔۔۔ پہیلی
ایک نار بھنورا سی کالی کان نہیں وہ پہنے بالی ناک نہیں وہ سونگھے پھول جتنا عرض اتنا ہی طول
Read Moreامیر خسرو ۔۔۔ گیت
سب سکھیوں میں چادر میری میلی دیکھیں ہنس ہنس ناری اب کے بہار چادر میری رنگ دے پیا رکھ لے لاج ہماری صدقہ باب گنج شکر کا رکھ لے لاج ہماری قطب فریدل آئے براتی خسرو راج دلاری کوئی ساس کوئی نند سے جھگڑے ہم کو آس تمہاری رکھ لے لاج ہماری نظام رکھ لے لاج ہماری
Read Moreامیر خسرو ۔۔۔ ز حالِ مسکیں مکن تغافل دُرائے نیناں بنائے بتیاں
ز حالِ مسکیں مکن تغافل دُرائے نیناں بنائے بتیاں کہ تابِ ہجراں ندارم اے جاں نہ لے ہو کاہے لگائے چھتیاں شبانِ ہجراں دراز چوں زلف و روزِ وصلت چوں عمرِ کوتاہ سکھی! پیا کو جو میں نہ دیکھوں تو کیسے کاٹوں اندھیری رتیاں یکایک از دل دو چشم جادو بصد فریبم ببردِ تسکیں کسے پڑی ہے جو جا سناوے پیارے پی کو ہماری بتیاں چوں شمعِ سوزاں، چوں ذرہ حیراں، ہمیشہ گریاں، بہ عشق آں ما نہ نیند نیناں، نہ انگ چیناں، نہ آپ آویں، نہ بھیجیں پتیاں بحقِّ…
Read More