ایک زمین…. حال اچھا ہے : تیئیس شاعر

مرزا غالب حسنِ مہ گرچہ بہ ہنگامِ کمال اچھا ہے اس سے میرا مہہ خورشید جمال اچھا ہے بوسہ دیتے نہیں اور دل پہ ہے ہر لحظہ نگاہ جی میں کہتے ہیں کہ مفت آئے تو مال اچھا ہے اور بازار سے لے آئے اگر ٹوٹ گیا ساغرِ جم سے مرا جامِ سفال اچھا ہے بے طلب دیں تو مزا اس میں سوا ملتا ہے وہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچھا ہے ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق وہ سمجھتے ہیں کہ…

Read More

محمد یوسف راسخ ۔۔۔ حسن اچھا ہے محمد کا کمال اچھا ہے  

حسن اچھا ہے، محمد کا کمال اچھا ہے جو خدا کو بھی ہے پیارا وہ جمال اچھا ہے بزمِ کونین مرتب ہوئی تیری خاطر وقف ہے تیرے لئے اس میں جو مال اچھا ہے مجھ سے پوچھے تو کوئی تیرے غلاموں کا عروج بادشاہوں سے بھی رتبے میں بلال اچھا ہے غم اٹھانے کی ہے عادت مری طبعِ ثانی میں تو کہتا ہوں کہ دنیا میں ملال اچھا ہے قصۂ طور سے واقف ہے زمانہ سارا کوئی کس منہ سے کہے شوقِ جمال اچھا ہے بزم میں دیکھ کے حسرت…

Read More