سید احتشام حسین ۔۔۔۔ اکبر کا ذہن

اکبر کا ذہن اکبر کی شاعری ادب اور مقصد کے تعلق کی ایک نمایاں اور دلنشیں مثال ہے۔ ان کا مطالعہ خالص فنی نقطۂ نگاہ سے ایک انفرادی مطالعہ ہوگا کیونکہ ابتدائی غزلوں کے سوا اکبر  نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے اور جب تک فن اور تکنیک کے مطالعہ میں موازنہ اور مقابلہ کی صورت نہ پیدا ہو، تنقید کے ایسے اصول اخذ کرنا ناممکن ہو جاتا ہے جو فن کے لوازم کو پیش نظر رکھ کر تیار کئے جائیں۔ اکبر اپنی طنزیہ اور…

Read More

اکرم کنجاہی ۔۔۔ عنبرین حسیب عنبر

عنبرین حسیب عنبر عمر بھر کے سجدوں سے مل نہیں سکی جنت خُلد سے نکلنے کو اک گناہ کافی ہے پہلو دار تفہیم کا حامل یہ شعر عنبریں حسیب عنبر کا ہے جو ہمارے عہد کی ایک مقبول شاعرہ، مدیرہ، معروف نظامت کار اور سنجیدہ محقق ہیں۔اِن دنوںاندرون ملک اور بیرون ملک مشاعروں میں اِ نہیں توجہ سے سنا جا رہا ہے۔پہلے ایک غزل ’’تم بھی ناں‘‘ کا بڑا چرچا رہا۔ ابھی داد و تحسین نہیں تھمی تھی کہ ایک اور غزل ’’توبہ ہے‘‘کا ڈنکا بجنے لگا۔ نہایت پُر اعتماد…

Read More

گوشۂ حامد یزدانی (ماہنامہ بیاض لاہور ستمبر 2023)

Read More

ڈاکٹر یحییٰ صبا ۔۔۔ میراجی دیدہ ور نقادوں کی نظر میں

میراجی دیدہ ور نقادوں کی نظر میں روزازل سے تغیر وتبدل قدرت کاخاصہ ہے اور ابد تک رہے گا ۔اس عمل کی تکمیل میں ہم انسانوں کا کلیدی رول کارفرما رہا ہے۔اس کی وجہ ہے کہ انسانی وجود جس اربع عناصر کی خمیر سے وجود میں آیا ہے۔ان چاروں چیزوں کی خاصیت مسلسل رواں دواں ہے۔جس کے نتیجہ میں تغیر وتبدل کا یہ قدرتی نظام جاری وساری رہتا ہے۔ہر عہد کی اپنی قدریں اور تقاضے ہوتے ہیں۔جو بتدریج بدلتے ہوئے عہد کے ساتھ تبدیل بھی ہوتے رہتے ہیں۔قدروں اور تقاضوں…

Read More

ستیہ پال آنند ۔۔۔ شبنم رومانی کی شاعری: ایک تاثر

شبنم رومانی (مرحوم) کی شاعری: ایک تاثر شبنم رومانی جو گذشتہ ہفتے کراچی میں انتقال کر گئے، اردو شعرا کی اس نسل سے تعلق رکھتے تھے، جسے کلاسیکی،نیم کلاسکی، ترقی پسند اور جدیدیت کے ما بین ایک عبوری دور کی نسل کہا جا سکتا ہے۔ اس میں جہاں کلاسیکی اور نیم کلاسیکی غزل کہنے والے شعرا بھی تھے، وہاں ترقی پسند قدروں سے مملو اور عالمی اشتراکی نظام کا خواب دیکھنے والی ایک یا دو پوری نسلیں بھی تھیں، لیکن ابھی ترقی پسند تحریک کے قافلے نے پوری طرح کوچ…

Read More

پروفیسر صابری نورِ مصطفٰے …. خورشید رضوی: ایک درد مند شاعر

خورشید رضوی۔۔۔ ایک درد مند شاعر ڈاکٹر خورشید رضوی کا شمار اُن معدودے چند نقادوں اور شاعروں میں ہوتا ہے،جن کو تخلیقی و تنقیدی سرمائے کے ساتھ ایک عالم کا درجہ بھی حاصل ہے۔ خورشید رضوی پا کستان کے ممتاز ترین ادیب ہیں اور امسال،یوم پاکستان23 مارچ 2009 ئ کے موقع پر اُن کو صدارتی ستارہ امتیاز سے نوازا گیا ہے۔ڈاکٹر خورشید رضوی عربی/ اُردو لسانیات کے ماہر ہونے کے علاوہ صاحب طرز شاعر بھی ہیں۔ اُن کا پہلا شعری مجموعہ1974ئ میں ٴٴشاخ تنہاٴٴ کے نام سے شایع ہوا،دوسرا1981ئ میں…

Read More

حمید نسیم ۔۔۔۔ نئے لہجے نئی فرہنگ والا درویش شاعر: خالد احمد

نئے لہجے نئی فرہنگ والا درویش شاعر: خالد احمد خالد احمد نے اب تک اپنے شعری سفر میں جو منزلیں طے کی ہیں اور جو رفعتیں کرب شعور کی اور وجدانی سرخوشی کے جو ہمہ سوز، ہمہ ضو مقامات ان کے منتظر ہیں ان کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنی کچھ کوتاہیوں اور بے سرو سامانیوں کا صراحت سے اعتراف مجھ پر لازم آتا ہے ۔ میں نہیں چاہتا کہ میری کوئی نا اہلی پیشہ ور نکتہ چینوں کو خالد احمد کے خلاف کینہ سازی کا جواز فراہم…

Read More

ڈاکٹر ریاض مجید ۔۔۔ سید محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کے مجموعہ نعت میرے حضورﷺ پر ایک نظر

سید محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کے مجموعہ نعت ’’میرے حضورﷺ ‘‘پر ایک نظر سیّد محمد وجیہ السیّما عرفانی ؒ کثیر الجہات شخصیت تھے ان کی زندگی کا بڑا حصہ دین کی تبلیغ اور تصوف کے احوال و مسائل اور معاملات ومشاہدات کی تعبیرو تشریخ میں گزرا انہوں نے قرآن مجید کا ترجمہ بھی کیا اور مودات و حکالمات بھی جاری رکھا۔ میرے حضور ﷺ ،سید محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کا نعتیہ مجموعہ ہے اردو نعت نے گذشتہ ربع صدی میں مقدار اور معیار دونوں حوالوں سے بہت ترقی…

Read More

نیر اقبال ہارون ۔۔۔ حضرت سیّد وجیہ السیما عرفانی چشتیؒ ۔۔۔ شخصیت اور تعلیمات

حضرت سیّد وجیہ السیما عرفانی چشتیؒ ۔۔۔ شخصیت اور تعلیمات حضرت بابا سیّد محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کا 4اکتوبر 1920ء کو تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی کے ایک گاﺅں ”لودھن“ کے ایک سیّدگھرانے میں جنم ہوا۔ آپ کے والد گرامی کا اسم گرامی حضرت سّید محمد ہادیؒ تھا۔ جو ایک بلند پایا عالم دین اور شیخ طریقت تھے۔ بابا عرفانی صاحبؒ مادرزادولی تھے۔ آپ کی پیدائش سے پہلے آپ کے دادا محترم حضرت حاجی فضل الدینؒ کو خواب میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ نے بابا حضور ؒ…

Read More

رحیم احسن ۔۔۔ حضرت سید محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کی غزل گوئی

حضرت سید محمد وجیہ السیما عرفانی ؒ کی غزل گوئی شاعری ہماری زندگی کے رویوں کی عکاس ہے اس سے معاشرے اوراس کے باسیوں کے شب و روز کے موزوں یا ناموزوں ہونے کا اندازہ بھی کیا جا سکتا ہے ۔ شاعری جہاں خوشی کی کیفیت سے دو چار کرتی ہے ۔ اس کے ساتھ وہ حزن و ملال بھی پید ا کرنے کا باعث ہے ۔ شاعری نے جہاں انسانی ذہن اور شعور کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ وہاں اس نے غزل کی شکل میں…

Read More