نقادوں سے دس سوال (۱) تنقیدی نگاری سے آپ کامقصد ادب کی تاریخ کو مرتب کرنا ہے یا ہم عصر اَدَب پر اثرانداز ہونا؟ (۲) کیا آپ کی دانست میں آپ کی تنقید سے ہم عصر ادب کو کوئی فائدہ پہنچا ہے؟ اور کیا ہم عصر لکھنے والوں نے کسی طور پر آپ کی تنقیدی فکر سے اثر قبول کیا ہے؟ (۳) آپ گزشتہ ادب کے بارے میں کیوں لکھتے ہیں؟ (۴) ہم عصروں پر لکھنے میں کبھی جھجک محسوس ہوئی ہے؟ ہوئی ہے تو کیوں؟ (۵) اگر تقسیم کے…
Read MoreMonth: 2024 مئی
قابل اجمیری
نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا نے
Read Moreفرہاد احمد فگار ۔۔۔ اردو نظم :ایک مضبوط روایت
اردو نظم نگاری کی باقاعدہ ابتدا تو سید ولی محمد نظیر اکبر آبادی سے ہوگئی تھی لیکن یہ صنف انجمن پنجاب کے قیام کے بعد زیادہ ثروت مند ہوئی۔ بیس ویں صدی کے آغاز اور سرسید احمد خان کی تحریکِ علی گڑھ سے قبل نظیر ہی ایک ایسا نام تھا جس نے اردو نظم کی صورت میں اردو ادب میں اضافہ کیا۔ وہ ایک ایسا شاعر تھا جس نے اپنی نظم کے ذریعے وہ الفاظ و تراکیب بھی اردو ادب کے دامن میں بھر دیں جن سے پہلے اردو شاعری…
Read Moreڈاکٹر محمد جلیل اقبال خاکی ۔۔۔ جدید اردو نظم : مختصر تعارف
جدید اردو نظم مختصر تعارف شعر انسان کی تہذیبی و معاشرتی زندگی کے تجربات کا مرقع ہوتا ہے،ان ہی تجربات اور افکار کی روشنی میں جب کوئی تخلیق وجود میں آتی ہے تو وہ شاعری کا روپ اختیار کرتی ہے ۔ذہنی و فکری اور معاشرتی زندگی کا تنوع زبان و ادب میں تنوع اور رنگا رنگی کی وجہ بھی، بائیں ہمہ شعر کے اندر بھی رفتار زمانہ اور انقلاب احوال کے ساتھ تنوع اور رنگا رنگی نیز جدت طرازی دیکھنے کو ملی،گویا شعرکو بھی ارتقائی ادوار سے گزرنا پڑاہے۔اس ارتقائی…
Read Moreگوپی چند نارنگ ۔۔۔ جدید نظم کی شعریات اور کہانی کا تفاعل
جدید نظم کی شعریات اور کہانی کا تفاعل ادب میں نثر اور شاعری کی تفریق پرانی چلی آتی ہے۔ اس کو نثر اور نظم کا فرق بھی کہہ دیتے ہیں۔ نظم میں جدید نظم کا تصور نسبتاً نیا ہے، اردو میں یہ غیرملکی اثرات سے آیا، یعنی جدید نظم ہماری چیز نہیں ہے ہرچندکہ اردو میں رچنے بسنے کے نامیاتی عمل میں نظم کی ساخت بلکہ ساختوں میں جزوی تبدیلیاں بھی ہوتی رہی ہیں۔ بہرحال ہماری اصل اصناف غزل، قصیدہ، مثنوی اور مرثیہ ہیں، چاہیں تو رباعی اور قطعے کا…
Read Moreڈاکٹر سعدیہ طاہر۔۔۔ ڈاکٹر وزیر آغا اور جدید نظم کی پہچان
Abstract The main focus of this essay is the contribution of Dr. Wazir Agha in critical appreciation of various poets who have given a distinct shape to new peom. He traces the evolution of the new poem from Muhammad Hussain Azad and Allama Iqbal to Akhtar-ul-Emaan and Majeed Amjad, from early nineteenth century to the late twentieth century. This is an everlasting contribution of Dr. Wazir Agha to Modern Urdu poetry. ڈاکٹروزیر آغا نے اُردو ادب میں جدید نظم کی پذیرائی ، پہچان اور تحسین کی فضا پیدا کرنے میں…
Read Moreبیدل حیدری
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کو گاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم آتے ہیں
Read Moreبیدل حیدری
ہو گیا چرخِ ستم گر کا کلیجا ٹھنڈا مر گئے پیاس سے دریا کے کنارے بچے
Read Moreبیدل حیدری
گرمی لگی تو خود سے الگ ہو کے سو گئے سردی لگی تو خود کو دوبارہ پہن لیا
Read Moreاستاد قمر جلالوی ۔۔۔ کسی کو دل مجھے دینا تو ناگوار نہیں
کسی کو دل مجھے دینا تو ناگوار نہیں مگر حضور زمانے کا اعتبار نہیں وہ آئیں فاتحہ پڑھنے اب اعتبار نہیں کہ رات ہو گئی دیکھا ہوا مزار نہیں کفن ہٹا کے وہ منہ بار بار دیکھتے ہیں ابھی انھیں مرے مرنے کا اعتبار نہیں
Read More