جوش ملیح آبادی

کسی کا عہدِ جوانی میں پارسا ہونا قسم خدا کی یہ توہین ہے جوانی کی

Read More

اوہام و عقاید ۔۔۔ جوش ملیح آبادی

اَوہام و عَقاید ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حیف دورِ بندگی میں کس کو سمجھائوں کہ ہے صرف روحِ آدمیّت ہی اِلٰہُ العالمیں حیف حرفِ حق سے اب تک بر سرِ پیکار ہے عالمِ دینِ متین و مفتئ شرعِ مبیں حیف اوہام و عقاید کے سیہ بازار میں آج تک نورِ حقایق کی کوئی قیمت نہیں عقل کی توہین ہے عرشِ بریں کا احترام آ کہ اب ڈالیں بِنائے سطوتِ فرشِ مبیں دین کے قدموں پہ قرنوں تک یہ دنیا جھک چکی آ کہ اب دنیا کے قدموں پر جھکا دیں فَرقِ دیں

Read More

جوش ملیح آبادی ۔۔۔۔۔۔ سوزِ غم دے کے مجھے اُس نے یہ ارشاد کیا

سوزِ غم دے کے مجھے اُس نے یہ ارشاد کیا جا، تجھے کشمکشِ دہر سے آزاد کیا وہ کریں بھی تو کن الفاظ میں تیرا شکوہ جن کو تیری نگہِ لطف نے برباد کیا دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے رہنے نہ دیا جب چلی سرد ہَوا، میں نے تجھے یاد کیا اے مَیں سو جان سے اس طرزِ تکلّم کے نثار پھر تو فرمائیے، کیا آپ نے ارشاد کیا اس کا رونا نہیں کیوں تم نے کیا دِل برباد اس کا غم ہے کہ بہت دیر میں برباد…

Read More