امجد بابر ۔۔۔ شکست کا بین الاقوامی چارٹر

شکست کا بین الاقوامی چارٹر ………… دائرے میں نجانے کتنے دُکھ رقص کرتے ہیں ذہنوں سے چپکے چند فراموش شدہ خواب وقت کی آگ میں جلتے ہیں غموں سے چھینے ہوئے چند قہقہے خوشیوں کے بھیس میں دل کی گلی میں گشت کرتے ہیں ہم زخمی سانسیں لیے (چند سائنسی توجیہات کی بدولت) اپنے سہارے جب چلتے ہیں تو رُکنے کے تیز و تند اشارے پاؤں کے جوتے کاٹتے ہیں ہم ایک سفر کی کہانی کے پلاٹ میں نجانے کتنے کرداروں کے سنگِ میل حادثوں کی چارج شیٹ کڑوے بادام…

Read More

سعدیہ بشیر ۔۔۔ جس محبت نے تجھ کو تحرک دیا ، وہ محبت مجھے مضحمل کر گئی

جس محبت نے تجھ کو تحرک دیا ، وہ محبت مجھے مضحمل کر گئی روشنی معتبر مجھ کو کرتی بھی کیا، زندگی تو سراپا ہی دل کر گئی اس کی خاموشیوں نے وہ سب کہہ دیا ، جس کو کہنے سمجھنے میں عمریں لگیں اک جدائی تحیر میں ساکت رہی، یاد رخصت ہوئی تو نہ مل کر گئی خواب رستوں پہ بیجوں کی سوداگری،بانجھ تھی اور پھر بانجھ ہی رہ گئی سچ کے عنصر کی نشونما رک گئی ، اب کے جدت سبھی مبتدل کر گئی چاند آنگن میں تھا،اس…

Read More

جیا قریشی ۔۔۔ اپنی زلفوں کو پریشان بھی کرسکتی ہوں

اپنی زلفوں کو پریشان بھی کرسکتی ہوں آپ سے پیار کا پیمان بھی کرسکتی ہوں آپ کے نام پہ قربان بھی ہوسکتی ہوں دفعتاََ آپ کو حیران بھی کرسکتی ہوں اِس محبت کے لئے جان بھی دے سکتی ہوں اور فدا حسرت و ارمان بھی کرسکتی ہوں آپ کی یاد کی قندیل جلاسکتی ہوں دل کا آباد یہ زِندان بھی کرسکتی ہوں میں تو اے شخص! ترا ساتھ نبھانے کے لئے وقف یہ جان بھی اور آن بھی کرسکتی ہوں اے زمانے!ترے آلام اٹھانے کے لئے خود کو آرام سے…

Read More

خالد علیم ۔۔۔ خالد احمد کی یاد میں

میرا احساس، مرا فکر و فن آراستہ تھا اک سخن وَر تھا کہ جس سے سخن آراستہ تھا اک جہانِ سمن و نسترن آراستہ تھا گل نما، نجم ادا، سیم تن آراستہ تھا نطق و گفتار کا صد رنگ طلسمِ معنی اِن فضاؤں میں کبھی نغمہ زن آراستہ تھا طلعتِ غنچۂ فن پر تھی طراوت اس کی نو بہ نو رنگِ نوا پیرہن آراستہ تھا ایسا فن کار کہ گل رنگ ہوئی بزمِ فنون ایسا گل کار کہ سارا چمن آراستہ تھا دل کے احوال میں بھی، رنگ ِ خد…

Read More

صفدر صدیق رضی ۔۔۔ بارش میں لطف اور اذیّت کا فرق ہے

بارش میں لطف اور اذیّت کا فرق ہے تیرے مکاں کی اورمری چھت کافرق ہے تو بھی ہے میری طرح اسی گوشت پوست کا لیکن گداز دل کا محبت کا فرق ہے میری طرح تجھے بھی کڑا عشق ہے مگر دونوں کے درمیان عبادت کا فرق ہے تم ہو ازل کی صبح تو میں ہوں ابد کی شام میرے تمہارے بیچ قیامت کا فرق ہے ہم دونوں اس کے عشق میں برباد ہیں مگر مجھ میں، رقیب میں قدوقامت کا فرق ہے میرا نہ رنج کر جو میں پہلے گزر…

Read More

عزم الحسنین عزمی ۔۔۔ کم ہی سہی پر وصل کا امکان تو ہے نا

کم ہی سہی پر وصل کا امکان تو ہے نا جینے کے لئے چل کوئی سامان تو ہے نا کیوں جی نہیں لگتا وہاں پرکھوں گا کسی دن اب حسبِ طلب دشت بھی ویران تو ہے نا؟ دیتا ہے منافع بھی کہاں دل کو خوشی اب نقصان نہ ہونے کا بھی نقصان تو ہے نا مل جائے ترا جسم جو مسکن کو تو کیا بات ورنہ یہ مرے جسم کا زندان تو ہے نا مجنون سمجھتا رہے عزمی کو بھلے شہر درویش تو ہے نا، اسے وجدان تو ہے نا

Read More