بارش میں لطف اور اذیّت کا فرق ہے تیرے مکاں کی اورمری چھت کافرق ہے تو بھی ہے میری طرح اسی گوشت پوست کا لیکن گداز دل کا محبت کا فرق ہے میری طرح تجھے بھی کڑا عشق ہے مگر دونوں کے درمیان عبادت کا فرق ہے تم ہو ازل کی صبح تو میں ہوں ابد کی شام میرے تمہارے بیچ قیامت کا فرق ہے ہم دونوں اس کے عشق میں برباد ہیں مگر مجھ میں، رقیب میں قدوقامت کا فرق ہے میرا نہ رنج کر جو میں پہلے گزر…
Read MoreTag: صفدر صدیق رضی
نظم ۔۔۔ صفدر صدیق رضی
مجسمہ اک مرا بناکر اسی کے رستے میں اس جگہ اسکو نصب کرنا جہاں بہت سے رقیب و عشاق اس کی رہ تکتے تکتے جاں سے گذر گئے ہیں مگر وہیں پر میں آج بھی اس کا منتظر ہوں
Read Moreنظم ۔۔۔ صفدر صدیق رضی
تمام عمر اس طرح سے اپنے دکھوں کو میں نے نہیں سمیٹا ، میں گھر کے کمروں میں اپنے بچوں کی جیسے بکھری ہوئی کتابیں سمیٹتا ہوں
Read Moreصفدر صدیق رضی ۔۔۔ نظم
نظم ۔۔۔۔ کسی کے ہونٹ تجھ سے ہیں کسی کے گال تجھ سے ہیں کسی کا قدّوقامت اور خدّو خال تجھ سے ہیں مجھے سب سے محبت ہے وہ ہے جس کی نظر تجھ سی وہ جس کا رنگ تجھ سا ہے وہ آنکھیں جس کی تجھ جیسی وہ جس کے بال تجھ سے ہیں مجھے سب سے محبت ہے جھلک تیری ہے جس جس شخص کے عہدِجوانی میں وہ جس کے دن ہیں تجھ سے اورماہ وسال تجھ سے ہیں مجھے سب سے محبت ہے وہ جس کا لہجہ…
Read More