صفدر صدیق رضی ۔۔۔ بارش میں لطف اور اذیّت کا فرق ہے

بارش میں لطف اور اذیّت کا فرق ہے
تیرے مکاں کی اورمری چھت کافرق ہے

تو بھی ہے میری طرح اسی گوشت پوست کا
لیکن گداز دل کا محبت کا فرق ہے

میری طرح تجھے بھی کڑا عشق ہے مگر
دونوں کے درمیان عبادت کا فرق ہے

تم ہو ازل کی صبح تو میں ہوں ابد کی شام
میرے تمہارے بیچ قیامت کا فرق ہے

ہم دونوں اس کے عشق میں برباد ہیں مگر
مجھ میں، رقیب میں قدوقامت کا فرق ہے

میرا نہ رنج کر جو میں پہلے گزر گیا
بس ایک دو دنوں کی مسافت کا فرق ہے

Related posts

Leave a Comment