ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ ٹیکسوں کی بھرمار کے ہاتھوں

ٹیکسوں کی بھرمار کے ہاتھوں
خوار ہوئے سرکار کے ہاتھوں

طُرفہ تماشا ہی کہہ لیجے
نفرت جھیلی پیار کے ہاتھوں

ہم ملبے میں ڈھل جائیں گے
اک گِرتی دیوار کے ہاتھوں

حیرت کی تصویر بنے ہیں
پیکرِ پُراسرار کے ہاتھوں

جسم بھی لاغر لاغر ٹھہرا
روحانی آزار کے ہاتھوں

پَل پَل زخمی ہوتے ہیں ہم
نینوں کی تلوار کے ہاتھوں

کیا دل سوز خبر ہے راشد
یار مرا ہے یار کے ہاتھوں

Related posts

Leave a Comment