عقیدت زہے صبا! کہ ہے تیرا گزر مدینے میں مرا بھی حال وہاں عرض کر مدینے میں فلک پہ ہے جو مقام ان کا وہ خدا جانے ہے اس زمیں پہ محمدؐ کا در مدینے میں حضورِ سیدِ کونین مجھ سے پہلے مری ہے کیا نصیب کہ پہنچے خبر مدینے میں مدینہ آئینۂ روز و شب ہے اور یہ زیست ہے کیا ہی خوب کہ ہو خود نگر مدینے میں نہ بے مراد رہوں میں نہ در بدر ہی پھروں جو عمر اُن کے ہو در پہ بسر مدینے میں…
Read MoreTag: Aejaz Danish's poetry
اعجاز دانش ۔۔۔ خیال و خواب سے ہم گفتگو نہیں کرتے
خیال و خواب سے ہم گفتگو نہیں کرتے کبھی سراب کی ہم جستجو نہیں کرتے تمہارے ہجر کے صحرا میں گھٹ کے مر جاتے ہم اپنی آنکھ کو گر آب جو نہیں کرتے بطورِ خاص ہے نسبت جنہیں چراغوں سے کبھی ہوا کو وہ اپنا عدو نہیں کرتے مجھے یقین ہے وہ دل میں کھوٹ رکھتے ہیں جو دل کی بات مرے رو برو نہیں کرتے ہمیں متاعِ ہنر کی طلب ہے مولا سے زرِ جہاں کی مگر آرزو نہیں کرتے تمہارا نام بھی لیتے ہیں احترام کے ساتھ تمہارا…
Read More