Tag: خالق آرزو
خالق آرزو ۔۔۔ ’’مگر پھر لوٹ جاتے ہیں‘‘
کتنے انمول ہیں وہ آنسو جو آنکھوں سے نہیں بہتے دکھائی جو نہیں دیتے وہ آنسو جھیل کی سی گہری آنکھوں سے باہر نکلنے کو جب بہت بے چین ہوتے ہیں تو کوئی احساس ماضی کا انھیں آنکھوں کی سرحد پر یہ کہہ کر روک لیتا ہے ابھی تم نے نہیں بہنا وہ کہہ گیا تھا پہاڑوں پر برف پگھلنے تک میرا انتظار کر لینا بہت ہی خوبصورت ہیں وہ آنسو جو پانی کے کٹوروں کی طرح سے جھلملاتے ہیں وہ آنکھوں تک تو آتے ہیں مگر پھر لوٹ جاتے…
Read Moreخالق آرزو ۔۔۔ جبھی تو ہم اکیلے ہیں
جبھی تو ہم اکیلے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وفا میں ہم اصولوں پر کبھی سودا نہیں کرتے ضرورت کو محبت کے سہانے لفظ پہنا کر وفاداری کی سرحد پر نجانے کتنے ہی چہرے اسی باعث ہمیں گھیرے ہوئے کتنے جھمیلے ہیں جبھی تو ہم اکیلے ہیں
Read Moreخالق آرزو ۔۔۔ ہائیکو
یہ میرے دو نین ساجن تیری فرقت میں رو رو کرتے بین ………….. کیونکر دیکھے سپنے خاک میں تجھ کو گاڑھیں گے لوگ یہ تیرے اپنے ………………….. دل کا چین بتانے والے تجھ کو اندھا کریں گے اک دن تجھ سے نین لڑانے والے
Read More