فہرست ۔۔۔ ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ ڈر لگتا ہے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم : جلیل عالی

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم

Read More

ماہ نامہ بیاض ، لاہور ۔۔۔۔ اگست 2023 ۔۔۔ فہرست

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ دلوں میں آرزو کیا کیا حسیں پیکر بناتی ہے

دلوں میں آرزو کیا کیا حسیں پیکر بناتی ہے مگر فطرت کہاں سب نقش لوحوں پر بناتی ہے پَروں میں مضطرب کن آسمانوں کی اڑانیں ہیں تمنا کس بہشتِ شوق کے منظر بناتی ہے جہانِ دل میں کیا کیا اشتیاق آباد ہیں دیکھیں نگاہِ لطف اُس کی اب کہاں محشر بناتی ہے یہاں خوشبو کی صورت روز و شب کی دھڑکنوں میں جی یہ دنیا ریت کرنے کے لئے پتھر بناتی ہے فرازِ وقت سے اُس کو صدا دینے تو دے عالی ہوا پھر دیکھ دیوارو ں میں کتنے در…

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ کون اس غم سے رہائی دے مجھے

کون اس غم سے رہائی دے مجھے ہر خوشی جھوٹی دکھائی دے مجھے منکشف کر سوچ سے پہلے کی بات لفظ سے آگے رسائی دے مجھے دل تہوں میں کوئی سرگوشی اُگا فصلِ صبحِ آشنائی دے مجھے لا مکاں بھی آنکھ پُتلی میں کھِلے وہ نگاہِ ماورائی دے مجھے کشتیِ جاں اک کنارے تو لگے درد کوئی انتہائی دے مجھے

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ نئے بیانئے ارشاد کر دیے گئے ہیں

نئے بیانئے ارشاد کر دیے گئے ہیں کچھ اور ولولے برباد کر دیے گئے ہیں ہمیشہ ایک ہی تدبیر آزمائی گئی وفا کے قافلے افراد کر دیے گئے ہیں فرو ہوئی ہے بغاوت تو شہ کی جانب سے اطاعتوں کے ثمر لاد کر دیے گئے ہیں نصاب میں تھے جو عشق و جنوں کے افسانے وہ حرص و آز کی روداد کر دیے گئے ہیں اٹھا رہے تھے جو شہرِ صعود کی بنیاد وہ سب نشانۂ افتاد کر دیے گئے ہیں جو صاحبانِ سلوک و عطا تھے بستی میں سپردِ…

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ کدھر کھلتا ہے در کوئی

کدھر کھلتا ہے در کوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گزرتا ہی نہیں ہے وقت جبری چھٹیوں کا ایک اک لمحہ صدی جیسا گھریلو کھیل کوئی کب تلک کھیلے کسی تقریب میں شرکت تو کیا گھر سے نکلنے کی اجازت ہی نہیں ہے اپنے پیاروں کے بھی چہروں سے دل اکتانے لگے ہیں بھولتے جاتے ہیں سب آداب جو تہذیب کا حاصل تھے سرمایہ تھے خوش آہنگ بہتی زندگی کا فاصلہ تو فاصلہ ہے صرف جسموں تک نہیں رہتا اتر جاتا ہے روحوں میں ملاقاتوں کے آئینے چِھنے تو اپنی پہچانیں بھی کھو بیٹھے…

Read More

جلیل عالی ۔۔۔ سلام

یزیدی عہد ہے امت کی رسوائی نہیں جاتی حسینیت کے دعوے ہیں کہیں پائی نہیں جاتی کوئی جب رزم و بزمِ کربلا کا راز پا جائے تو پھر جو سوچ میں آتی ہے گہرائی نہیں جاتی یہاں جھک جائیں جو سر تاجِ درویشی انھیں زیبا وہ کیا پائیں کہ جن سے بوئے دارائی نہیں جاتی یہ راہِ عشق و مستی ہے میاں اس راہ میں دل کیا قلم سے بھی توازن کی قسم کھائی نہیں جاتی قیام و صبرِ شبیری کا سورج بجھ نہیں سکتا یزیدی جبر کی جب تک…

Read More