گلزار بخاری ۔۔۔ غرور (ماہنامہ بیاض لاہور ، اکتوبر 2023 )

غرور ۔۔۔۔۔۔ مہ و سال پر نہ غرور کر تجھے اصلیت کا پتا نہیں تجھے زندگی جو عطا ہوئی وہ محیط تین دنوں پہ ہے ترا عہدِ رفتہ ہے ایک دن جو گزر گیا کبھی لوٹ کر نہیں آئے گا ترا آنے والا جو کل ہے وہ بھی ہے ایک دن اسے عمر میں نہ شمار کر کہ وہ آئے بھی تو یقیں نہیں تجھے ذی حیات ہی پائے گا ترے پاس ایک ہی روز ہے جسے آج کہتے ہیں نکتہ داں تری دسترس میں کچھ اور اس کے سوا…

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔۔ ایسی قدیم آگ میں ڈالا گیا ہوں میں (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

ایسی قدیم آگ میں ڈالا گیا ہوں میں محسوس ہو رہا ہے اُجالا گیا ہوں میں ماحول ہے مرے لیے فردوس کی طرح جس ڈھنگ کی فضاؤں میں پالا گیا ہوں میں ماضی کی داستان بھلائی نہ جائے گی باغِ جناں کے وعدے پہ ٹالا گیا ہوں میں امکان ہے کہ مصر کی شاہی نصیب ہو اجڑے ہوئے کنویں سے نکالا گیا ہوں میں سنبھلا ہوں اس طرح سے کہ گرنا لگا مجھے گرتے ہوئے لگا کہ سنبھالا گیا ہوں میں لگنے لگی ہیں پست ہمالا کی چوٹیاں اتنی بلندیوں…

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔ رباعیات (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

اللہ کے ہی اسم سے آغاز کریں الطاف و عنایات کا در باز کریں ہے ذات ازل سے وہی رحمان و رحیم اس کے ہی کرم سے سخن اعجاز کریں ……………… بندہ ہے خطاکار خطا کرتا ہے خالق ہے کریم اس کا پتا کرتا ہے دیتا نہیں اُڑنے کے لیے پَر خالی پرواز کی طاقت بھی عطا کرتا ہے ……………… کیا تھا وہ سفر صرف سفر کی خاطر مقصود رہا خیر و خبر کی خاطر معراجِ محمدؐ سے یہی درس ملا گردوں ہوا تسخیر بشر کی خاطر ……………… موجود و…

Read More

فہرست ۔۔۔ ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔ سائے

تجھ کو دیکھا ہے دھوپ میں جلتے جی جلاتا ہے اضطراب ترا آگ سے کم نہیں ہے گرمی بھی جس نے جھلسا دیا شباب ترا کندنی رنگ ہو گیا ایسا خستہ ہے خال و خد کی زیبائی چاند زیرِ غبار ہو جیسے تیرے چہرے کا حال ہے ایسا جیسے مرجھا گیا ہو پھول کوئی شاخِ زیتون تازگی کھوئے اور ہو فاختہ ملول کوئی تجھ کو تکلیف سے بچا لیتے دکھ سے امن و امان بن جاتے ڈھال بنتے تری تمازت میں کاش ہم سائبان بن جاتے جن کو دنیا درخت…

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔ گیت

آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں لاکھ چھپانا چاہو پھر بھی اپنا آپ دکھا دیتی ہیں آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں سیہج سجے جب من کی کیاری اندر کھلتی ہے پھلواری سانسیں مہک لٹا دیتی ہیں آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں پیار سکھا دیں انسانوں کو شوق ہوا دے ارمانوں کو سوئے خواب جگا دیتی ہیں آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں میٹھے بول حلاوت لائیں مہر محبت جہاں سے پائیں دامن کو پھیلا دیتی ہیں آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں قربت چاہے روکے دوری نفرت ہو یا ہو مہجوری ہر دیوار…

Read More

گلزار بخاری ۔۔۔ حالات سے ماورا نہیں مَیں

Read More