نوید صادق ۔۔۔۔ تو مجھے بھول جانے والا کون

Read More

حفیظ جونپوری ۔۔۔ ہوئے عشق میں امتحاں کیسے کیسے

ہوئے عشق میں امتحاں کیسے کیسے پڑے مرحلے درمیاں کیسے کیسے رہے دل میں وہم و گماں کیسے کیسے سَرا میں ٹِکے کارواں کیسے کیسے گھر اپنا غم و درد سمجھے ہیں دل کو بنے میزباں‘ میہماں کیسے کیسے شبِ ہجر باتیں ہیں دیوار و در سے ملے ہیں مجھے رازداں کیسے کیسے دکھاتا ہے دن رات آنکھوں کو میری سیاہ و سفید آسماں کیسے کیسے جو کعبے سے نکلے‘ جگہ دیر میں کی ملے ان بتوں کو مکاں کیسے کیسے فرشتے بھی گھائل ہیں تیرِ ادا کے نشانہ ہوئے…

Read More

مظفر حنفی ۔۔۔ ہوا ناراض تھی ہم سے کنارا دور تھا ہم سے

ہوا ناراض تھی ہم سے کنارا دور تھا ہم سے سمندر تھا کہ یاں سے واں تلک بھر پور تھا ہم سے خودی، خود آگہی، خودرائی جس میں جلوہ گر ہوتے وہ آئینہ تو پہلے دن ہی چکنا چور تھا ہم سے محبت اور جو آنا مرگ، رونا داستاں گو کا گھنی باتوں کا جنگل رات بھر پُرنور تھا ہم سے مزا بھی ہے سزا بھی ہے مسلسل رقص کرنے میں مگر ہم رقص ہم تھے آسماں مجبور تھا ہم سے خود اپنے کو بھی اک پردے میں رہ کر…

Read More

نوید صادق ۔۔۔ غیر مکمل نظمیں

غیر مکمل نظمیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دفتر کے ہنگامے بھی کچھ کم تو نہیں ہیں لیکن گھرکا سناٹا تو جاں لیوا تھا اند ر باہر ہونکتے سائے تنہائی کے مارے گھر کی دیواروں میں دفن خرابے بولتے ہیں خوابوں کی جو قیمت آپ چکا بیٹھے ہیں راشد صاحب! آپ اداکاری میں کتنے یکتا تھے لیکن سالامانکاشاید۔۔۔! آپ سے تھوڑا آگے تھی بات بہت لمبی ہے لیکن میں اس دفتر میں نوکر ہوں میری ذمہ داریاں ۔۔۔۔۔ میری ساری نظمیں ۔۔۔۔ اب تک غیر مکمل ہیں

Read More

نوید صادق ۔۔۔ سونا چاہتا ہوں

سونا چاہتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کیا بات ہوئی تم مجھ سے دور چلے جاؤ گے پہلے کم اُلجھیڑے ہیں جو چاروں اور دھمالیں ڈالتے پھرتے ہیں پہلے پہل مَیں سوچتا تھا اِس دنیا میں میں ہوں، میرے بعد بھی میں ہوں لیکن ! وقت کے اپنے چکر ہیں چکرا دیتے ہیں آدمی نام اور کام کے چکر کو رہ جاتا ہے صرف کہانی چلتی ہے اچھا !تم بھی خوب سمجھتے ہو اِن جھگڑوں کو دریاؤں کا پانی شہر میں داخلہ چاہتا ہے خاموش! ہمارے آنگن میں اِک چڑیا پر پھیلائے…

Read More

نوید صادق ۔۔۔ اعجاز گل کی شخصیت: ایک تاثر

اعجاز گل کی شخصیت: ایک تاثر ………………………………………… ’’بھائی! تم کس کی طرف ہو؟ ‘‘ اعجاز گل صاحب نے پوچھا۔ ہم نے جواب میں عرض کیا: ’’دونوں طرف!‘‘ رات کے دو بج چکے تھے۔فیس بک پر جنابِ ظفر اقبال اور جنابِ اختر عثمان کی شاعری کے حوالے سے ہم کچھ دوستوں سے الجھ رہے تھے۔ دونوں طرف سے آرا سامنے آ رہی تھیں۔ ہم اکیلے تھے، دوسری طرف تین صاحب مقابلے میں ڈٹے ہوئے تھے۔ہوا کچھ یوں کہ حلقہ اربابِ ذوق، لاہور نے ظفر اقبال صاحب کے ساتھ ایک شام منائی۔…

Read More

نوید صادق ۔۔۔ فصیلِ ضبط سے ٹکرا کے سر ہی پھوڑے گی

فصیلِ ضبط سے ٹکرا کے سر ہی پھوڑے گی تری صدا جو مرے رُخ سے منہ نہ موڑے گی ابھی تو وقت کو تاوان دے کے بیٹھا ہوں ابھی حیات مرا ساتھ کیسے چھوڑے گی میں ایک عمر سے بیٹھا ہوں کوہِ فرقت پر صداے ربط کسی دن تو آ جھنجھوڑے گی بطونِ سنگ سے خوشبو نچوڑنے کی روش مجھے خبر ہے، کہیں کا نہ مجھ کو چھوڑے گی یہ سادہ کاریٔ فطرت، یہ مصلحت کوشی مری رگوں سے کہاں تک لہو نچوڑے گی نوید وقت سے پہلے ہی چل…

Read More

نوید صادق … سرسری دل کی واردات نہیں

سرسری دل کی واردات نہیں محمد حسن عسکری کہتے ہیں کہ’’ مقدمہ شعر و شاعری‘‘ سے زیادہ تعریفیں کسی کتاب کی نہیں ہوئیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اس کتاب سے زیادہ گالیاں بھی کسی کتاب کو نہیں پڑیں۔ صورتِ حال کچھ ایسی ہے کہ محمد حسن عسکری کی اس رائے سے اتفاق کرتے ہی بنتی ہے۔لیکن ہم اس بات کو ایک دوسرے زاویہ سے دیکھنے کی کوشش میں ہیں۔ بات کچھ یوں ہے کہ حالیؔ نے مقدمہ شعر و شاعری لکھ کر اپنی شاعری بالعموم اور غزل…

Read More

حلقہ اربابِ خیال ___ پہلا باقاعدہ اجلاس ۔۔۔ (12 فروری 2022)

پہلا باقاعدہ اجلاس(12 فروری 2022) حلقہ اربابِ خیال کاپہلاباقاعدہ اجلاس 12 فروری 2022شام سات بجے 252۔ جینیپر بلاک، بحریہ ٹاؤن ،لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت معروف شاعر ڈاکٹر اختر شمار نے کی۔ نشست کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔ صدرِ محفل جناب اختر شمار نے نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پیش کی۔ جنرل سیکرٹری نوید صادق نے مہمانوں کی حلقہ کے اجلاس میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور حلقہ کے قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر یونس…

Read More

عماد اظہر کا شعری مجموعہ ’’ساتواں دن‘‘

نوید صادق ساتواں دن ’’ساتواں دن‘‘ عماد اظہر کا تازہ اور میری معلومات کے مطابق دوسرا شعری مجموعہ ہے۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ ’’وجود‘‘ میری نظر سے نہیں گزرا۔ سو میں ہرگز یہ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں کہ’’ وجود‘‘ میں ان کی شاعری کس رخ، کس طور رواں رہی، تاہم ایک بات قیاس کے سہارے کہنا ممکن ہے اور وہ یہ کہ پہلی کتاب کا عنوان جس طرف اشارے دے رہا ہے، ان کے سہارے ’’ساتواں دن ‘ ‘ کو ’’وجود‘‘ کی ایکسٹینشن کہنا ممکن ہے۔’’کن‘‘، ’’سات…

Read More