حفیظ جونپوری ۔۔۔ ہوئے عشق میں امتحاں کیسے کیسے

ہوئے عشق میں امتحاں کیسے کیسے پڑے مرحلے درمیاں کیسے کیسے رہے دل میں وہم و گماں کیسے کیسے سَرا میں ٹِکے کارواں کیسے کیسے گھر اپنا غم و درد سمجھے ہیں دل کو بنے میزباں‘ میہماں کیسے کیسے شبِ ہجر باتیں ہیں دیوار و در سے ملے ہیں مجھے رازداں کیسے کیسے دکھاتا ہے دن رات آنکھوں کو میری سیاہ و سفید آسماں کیسے کیسے جو کعبے سے نکلے‘ جگہ دیر میں کی ملے ان بتوں کو مکاں کیسے کیسے فرشتے بھی گھائل ہیں تیرِ ادا کے نشانہ ہوئے…

Read More

نعتؐ ۔۔۔ ریاض ندیم نیازی

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم جہاں میں اُنؐ کی طرح خوش خصال کوئی نہیں وہ بے مثال ہیں اُنؐ کی مثال کوئی نہیں مدینے پاک میں جو بھی گیا خدا کی قسم وہ خوش نصیب ہے اُس سا نہال کوئی نہیں یوں آفتاب و قمر کہہ رہے ہیں ، اُنؐ جیسا حَسین کوئی نہیں پُرجمال کوئی نہیں ہر ایک بات محمدؐ کی کر رہی ہے اثر جہاں میں آپؐ سا شیریں مقال کوئی نہیں نہیں ہے دوسرا کوئی جو چاند کو توڑے ہُنر میں اُنؐ کی طرح باکمال…

Read More

ڈاکٹر اختر شمار ۔۔۔۔ میرا دشمن بھی خاندانی ہو

Read More

نعت گوئی اور چند اردو نعت گو شعرا ۔۔۔ علامہ حماد احمد ترک

خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے وہاں سے جاؤ گے تو کوئی پیچ و خم نہیں ہوں گے ’’وہ نظم، جو ختمی مرتبتﷺکی مدحت سے وابستہ ہوتی ہے، نعت کہلاتی ہے، نعت کی کوئی خاص ہیئت تجویز نہیں کی گئی ہے‘‘۔(شعریات از نصیر ترابی) اردو میں نعت عربی اور فارسی سے آئی، بعض شعرانے باقاعدہ نعت لکھی، بعض نے غزل میں نعت کے ایک دو شعر نظم کیے اور مثنوی کی ابتدا میں بھی حمد و نعت اردو شعرا کا وتیرہ رہا۔ نعت کی ابتدا…

Read More

مظفر حنفی ۔۔۔ ہوا ناراض تھی ہم سے کنارا دور تھا ہم سے

ہوا ناراض تھی ہم سے کنارا دور تھا ہم سے سمندر تھا کہ یاں سے واں تلک بھر پور تھا ہم سے خودی، خود آگہی، خودرائی جس میں جلوہ گر ہوتے وہ آئینہ تو پہلے دن ہی چکنا چور تھا ہم سے محبت اور جو آنا مرگ، رونا داستاں گو کا گھنی باتوں کا جنگل رات بھر پُرنور تھا ہم سے مزا بھی ہے سزا بھی ہے مسلسل رقص کرنے میں مگر ہم رقص ہم تھے آسماں مجبور تھا ہم سے خود اپنے کو بھی اک پردے میں رہ کر…

Read More

نذیر قیصر ۔۔۔ فصلِ گل آئے زمانے ہو گئے

فصلِ گل آئے زمانے ہو گئےزخم شاخوں کے پرانے ہو گئے خاک اُڑا کر رہ گئی موجِ صبادفن مٹی میں خزانے ہو گئے کھڑکیوں میں پھول کھلتے تھے جہاںوہ گلی کوچے فسانے ہو گئے کچھ تو ہم پہلے ہی تھی آشفتہ سراور کچھ تیرے بہانے ہو گئےلوٹ آئے تیر اپنی ہی طرفگم خلاؤں میں نشانے ہو گئے

Read More

مرزا جعفر علی خاں اثر لکھنوی

ہم نے رو رو کے رات کاٹی ہے آنسوئوں پر یہ رنگ تب آیا

Read More

بانی ۔۔۔ جو زہر ہے مرے اندر وہ دیکھنا چاہوں

جو زہر ہے مرے اندر وہ دیکھنا چاہوں عجب نہیں میں ترا بھی کبھی برا چاہوں میں اپنے پیچھے عجب گرد چھوڑ آیا ہوں مجھے بھی رہ نہ ملے گی جو لوٹنا چاہوں وہ اک اشارۂ زیریں ہزار خوب سہی میں اب صدا کے صِلے میں کوئی صدا چاہوں مرے حروف کے آئینے میں نہ دیکھ مجھے میںٕ اپنی بات کا مفہوم دوسرا چاہوں ق کھُلی ہے دل پہ کچھ اس طرح غم کی بے سببی تری خبر نہ کچھ اپنا ہی اب پتا چاہوں کوئی پہاڑ، نہ دریا، نہ…

Read More

حفیظ تائب

آپ کیوں ہنسنے لگے ہیں بے طرح میں تو سودائی ہوا پاگل ہوا

Read More

سید آل احمد ۔۔۔ دل کا شیشہ ٹوٹ گیا آوازے سے

دل کا شیشہ ٹوٹ گیا آوازے سے تیرا پیار بھی کم نکلا اندازے سے تم جو میری بات سنے بن چل دیتے رات لپٹ کر رو دیتا دروازے سے رنجِ سکوں تو ترکِ وفا کا حصہ تھا سوچ کے کتنے پھول کھلے خمیازے سے آنکھیں پیار کی دھوپ سے جھلسی جاتی ہیں روشن ہے اب چہرہ درد کے غازے سے تیرا دُکھ تو ایک لڑی تھا خوشیوں کی تار الگ یہ کس نے کیا شیرازے سے کتنے سموں کے شعلوں پر اک خواب جلے کتنی یادیں سر پھوڑیں دروازے سے…

Read More