نوید صادق ۔۔۔ اعجاز گل کی شخصیت: ایک تاثر

اعجاز گل کی شخصیت: ایک تاثر ………………………………………… ’’بھائی! تم کس کی طرف ہو؟ ‘‘ اعجاز گل صاحب نے پوچھا۔ ہم نے جواب میں عرض کیا: ’’دونوں طرف!‘‘ رات کے دو بج چکے تھے۔فیس بک پر جنابِ ظفر اقبال اور جنابِ اختر عثمان کی شاعری کے حوالے سے ہم کچھ دوستوں سے الجھ رہے تھے۔ دونوں طرف سے آرا سامنے آ رہی تھیں۔ ہم اکیلے تھے، دوسری طرف تین صاحب مقابلے میں ڈٹے ہوئے تھے۔ہوا کچھ یوں کہ حلقہ اربابِ ذوق، لاہور نے ظفر اقبال صاحب کے ساتھ ایک شام منائی۔…

Read More

اعجاز گل ۔۔۔ مسلسل رفت و آمد کی کہانی ایک سی ہے

مسلسل رفت و آمد کی کہانی ایک سی ہے جو تفریق ِ سکونت ہے پرانی ایک سی ہے ہوا تقسیم تحفہ رزق کا حسبِ مراتب کہاں اس نے عطا کی زندگانی ایک سی ہے برابر چل رہا آسیب ہے یہ ناگہاں کا ڈراتی سب کو آفت ناگہانی ایک سی ہے کیا ایجاد گردش سے زمیں نے وقت اپنا نہیں اب نیچے اوپر لازمانی ایک سی ہے نہیں ہے احمقانہ پن میں یکسانی تو شاید یہ دنیا اپنے مطلب کو سیانی ایک سی ہے نہ قائم چال پر اپنی ہے یہ…

Read More

اعجاز گل ۔۔۔ باغ کی رنگت سنہری رُت خزانی سے ہوئی

باغ کی رنگت سنہری رُت خزانی سے ہوئی کیمیا یہ خاک اپنی رایگانی سے ہوئی حل ہوا ہے مسئلہ یوں باہمی تفہیم سے گفتِ اوّل کی درستی گفتِ ثانی سے ہوئی رہ گیا کردار باقی یا مرا اخراج ہے بات کچھ واضح نہیں اب تک کہانی سے ہوئی بعد میں دیگر عوامل نے بنائی تھی جگہ اصل میں تو یہ زمیں تشکیل پانی سے ہوئی ہوں مکینِ بے سکونت کتنے رفت و حال کا منقسم یہ ذات ہر نقلِ زمانی سے ہوئی کب سے رکھا جا رہا ہوں درمیانِ وصل…

Read More