گلزار بخاری ۔۔۔ گیت

آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں
لاکھ چھپانا چاہو پھر بھی

اپنا آپ دکھا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں

سیہج سجے جب من کی کیاری
اندر کھلتی ہے پھلواری

سانسیں مہک لٹا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں

پیار سکھا دیں انسانوں کو
شوق ہوا دے ارمانوں کو

سوئے خواب جگا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں

میٹھے بول حلاوت لائیں
مہر محبت جہاں سے پائیں

دامن کو پھیلا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں
قربت چاہے روکے دوری
نفرت ہو یا ہو مہجوری

ہر دیوار گرا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں

موڑیں مشکل وقت کا دھارا
کوئی رکاوٹ نہیں گوارا

تخت کو بھی ٹھکرا دیتی ہیں
آنکھیں بھید بتا دیتی ہیں

Related posts

Leave a Comment