ہمیں پہ شہر میں اُٹھا ہے سنگ آوازہ ہمیں نے رُخ پہ ملا خونِ گرم کا غازہ اُداسیوں کی کڑی دُھوپ مجھ پہ رحم نہ کھا گئے دنوں کی وفا کا یہی ہے خمیازہ ہے تار تار کچھ اتنا لباسِ حال مرا شعورِ ذات بھی کسنے لگا ہے آوازہ مجھے بھی دے گا کوئی شہر میں کبھی ترتیب ہے کوئی آنکھ کہ بکھرا ہوا ہے شیرازہ یہ اور بات کئی حسن دلفریب ملے کھلا نہ ہم پہ کسی کی ادا کا دروازہ ہر ایک دُکھ کو بڑے صبر سے سہا…
Read MoreTag: Syed Al e Ahmad's writings
سید آل احمد ۔۔۔ یہ الگ بات‘ ہر اک دکھ نے لبھایا ہے مجھے
یہ الگ بات‘ ہر اک دکھ نے لبھایا ہے مجھے اے مری کاہشِ جاں! کس نے ستایا ہے مجھے اتنی نفرت تو مرے دل میں نہ جاگی تھی کبھی سوچ‘ کس شخص نے یہ زہر پلایا ہے مجھے پھر کوئی تازہ کسک دل کی تہوں میں اُتری پھر کسی خواب نے آئینہ دکھایا ہے مجھے کس نے لوٹا ہے مرے ذہن کی سوچوں کا سہاگ اے مرے قلب تپاں! کس نے چرایا ہے مجھے تیری چیخیں بھی کسی روز سنے گی دُنیا مصلحت کیش! اگر تو نے رُلایا ہے مجھے…
Read Moreسید آل احمد ۔۔۔ سامنے والے گھر میں بجلی رات گئے تک جلتی ہے
سامنے والے گھر میں بجلی رات گئے تک جلتی ہے شاید مجھ سے اب تک پگلی آس لگائے بیٹھی ہے میری کسک‘ یہ میری ٹیسیں‘ آپ کو کیوں محسوس ہوئیں؟ آپ کی آنکھوں میں یہ آنسو! دل تو میرا زخمی ہے نفس نفس اک تازہ سرابِ منزل خواب ہے یہ دُنیا نظر نظر قدموں سے خواہش سایہ بن کر لپٹی ہے چپ مت سادھو‘ جھوٹ نہ بولو‘ اب تو اطمینان سے ہو اب تو ہر دن سو جاتا ہے‘ اب تو ہر شب جاگتی ہے دل ایسا معصوم پرندہ‘ اپنے…
Read Moreسید آلِ احمد
گرتی ہے جس پہ برق یہی وہ لباس ہے سر پر دکھوں کی کالی ردا اوڑھ کر نہ بیٹھ
Read Moreسید آلِ احمد
تم آ گئے تو لب پہ تبسم بھی آ گیا ورنہ تو شام ہی سے مرا دل اُداس تھا
Read Moreسید آلِ احمد
ناواقف و شناسا ذرا بھی نہیں لگی خوش بھی نہیں ہوئی وہ خفا بھی نہیں لگی
Read Moreسید آلِ احمد
یہ اور بات دل تھے کدورت کی خستہ قبر لہجوں میں نکہتوں سے بھرا بانکپن ملا
Read Moreسید آل احمد ۔۔۔ غمِ حالات سہیں یا نہ سہیں سوچ میں ہیں
غمِ حالات سہیں یا نہ سہیں سوچ میں ہیں ہم دُکھی لوگ کسے اپنا کہیں سوچ میں ہیں جسم اور روح کے مابین کسک کس کی ہے ذہنِ ذی فہم کی کتنی ہی تہیں سوچ میں ہیں کوئی آواز‘ نہ پتھر‘ نہ تبسم‘ نہ خلوص اب ترے شہر میں ہم کیسے رہیں سوچ میں ہیں کیسا اخلاص کہ ہیں مصلحت اندیش تمام ہم بھی کیوں ان کی طرح خوش نہ رہیں‘ سوچ میں ہیں شہر بے خواب میں کب تک تن تنہا احمدؔ برگِ آوارہ کی مانند رہیں‘ سوچ میں…
Read Moreسید آلِ احمد
کون صحرا میں دے تجھے آواز کون کھولے طلب کا دروازہ
Read Moreسید آل احمد
دل کا شیشہ ٹوٹ گیا آوازے سے تیرا پیار بھی کم نکلا اندازے سے
Read More