نہیں کھلتے در و دیوار ہم پر سو اِک کونے میں گھر کے آ پڑے ہیں
Read MoreTag: mohsin asrar’s poetry
محسن اسرار
گھر میں رہنا مرا گویا اُسے منظور نہیں جب بھی آتا ہے نیا کام بتا جاتا ہے
Read Moreمحسن اسرار
ابھی تو روشنی ہی کی ہے میں نے ابھی تم دیکھنا کیا کیا کروں گا
Read Moreمحسن اسرار
ضرورت ہے کہ ہنگامہ کیا جائے مگر کب تک میں ہنگامہ کروں گا
Read Moreمحسن اسرار
حقیقت کے سوا جچتا نہیں کچھ مگر ہم خواب پھر بھی دیکھتے ہیں
Read Moreمحسن اسرار
جو پوچھنا ہے ابھی پوچھ لو تو اچھا ہے پھر اس کے بعد تو ہم کچھ نہ کہہ سکیں شاید
Read Moreمحسن اسرار
ہر ایک شہر الگ ہے ہر ایک دشت الگ پہ ایک جیسی تپسیا نگر نگر کچھ ہے
Read Moreمحسن اسرار
وہ پاس تھاتو میں سنتا تھا، بولتا بھی تھا تعلقات کا اندازہ ہو رہا ہے اب
Read Moreمحسن اسرار ۔۔۔ ہر تماشے میں جا گزیں ہو تم
ہر تماشے میں جا گزیں ہو تم کتنی اچھی تماشبیں ہو تم میں تو گزرا ہوا زمانہ ہوں کیوں مجھے بھولتی نہیں ہو تم اس قدر بولنا نہیں آتا ورنہ کہتا بہت حسیں ہو تم خوش ہوا خود کو میں فنا کر کے اس جہأں میں بھی ہم نشیں ہو تم جب امانت تھیں تم : امیں تھا میں اب امانت ہوں میں، امیں ہو تم سیر گاہیں نظر میں ہیں، ورنہ جانتا ہوں کہاں مکیں ہو تم یعنی تم اتنی دور تھیں مجھ سے میں تو سمجھا تھا کہ…
Read Moreمحسن اسرار
اسے بھی میں نے بہت خود پہ اختیار دیے اور اس طرح کہ بہت خود پہ اختیار رکھا
Read More