حاتم علی مہر ۔۔۔ زلف اندھیر کرنے والی ہے  

زلف اندھیر کرنے والی ہے تم نے ناگن بلا کی پالی ہے قلمیں رخسارِ یار پر دیکھو سرخ ہے پھول سبز ڈالی ہے غیر پر لطف ہے‘ ستم ہم پر ان کی جو بات ہے نرالی ہے واہ کیا منہ سے پھول جھڑتے ہیں کتنی پیاری تمہاری گالی ہے شبِ فرقت کو دیکھ بختِ سیاہ کوئی بھی رات اتنی کالی ہے کیوں قیامت کی چال چلتی ہو اس میں عاشق کی پائمالی ہے دہنِ یار کا پتا نہ لگا بات کہنے کو اک بنا لی ہے نافِ معشوق صاف موتی…

Read More