انتظار
۔۔۔۔۔۔۔۔
میپل کے پتّوں پہ لکھا
پیغام خزاں کا
راہ کی پیلی گھاس سے،حامدؔ
پُھوٹ رہی ہیں کلیاں
آنکھیں ہیں یا گلیاں!
خواہش ہے یا رستہ؟
دُور کہیں لے جائے گا
جلتی ہتھیلی پر کِھلتا
اکتوبر کس کو بھائے گا !
دل میں پھر
اپریل کہیں سے لوٹ کے آئے گا
Related posts
-
مجید امجد ۔۔۔ التماس
التماس مری آنکھ میں رتجگوں کی تھکاوٹ مری منتظر راہ پیما نگاہیں مرے شہرِ دل کی... -
ڈاکٹر مظفر حنفی ۔۔۔ صور اسرافیل
اب تو بستر کو جلدی سے تہہ کر چکو لقمہ ہاتھوں میں ہے تو اسے پھینک... -
ڈاکٹر مظفر حنفی ۔۔۔ دوسری جلاوطنی
جب گیہوں کا دانا جنس کا سمبل تھا، اس کو چکھنے کی خاطر، میں جنت کو...