کشور ثبات ۔۔۔ زندگی ہے بھی کیا اِک پہیلی ہے یہی

زندگی ہے بھی کیا اِک پہیلی ہے یہاچھی ہے یا بُری بس سہیلی ہے یہ زندگی لوگ کہتے ہیں جس کوسبھییہ گزاری نہیں ہم نے جھیلی ہے یہ پیار دنیا کو ہر بار ہم نے دیاکیاکریں ہم سے ہر بارکھیلی ہے یہ ہم نے دشمن کوبھی دی ہیں خوشیاں مگرسُونی اب تک ہماری ہتھیلی ہے یہ ساتھ میرے اُداسی رہے رات دنمیری محسن ہے یہ میری بیلی ہے یہ سب کی غم خواریہ جانتے ہیں ثباتکیوں بھری دنیا میں پھر اکیلی ہے یہ

Read More