شوکت محمود شوکت ۔۔۔ وفا ، کامل رضا ہے اور کیا ہے؟

وفا ، کامل رضا ہے اور کیا ہے؟ یقیں کی انتہا ہے اور کیا ہے؟ ہماری کامیابی کے سفر میں کسی کی بس دعا ہے اور کیا ہے؟ مخالف ، اس لیے بھی ہے زمانہ کوئی اپنا بنا ہے اور کیا ہے؟ جہانِ بحر و بر سے آسماں تک ہوا ہے یا خلا ہے اور کیا ہے؟ نگاہِ اہلِ دنیا میں زمانہ بھلا ہے یا برا ہے اور کیا ہے؟ رقیبِ رو سیہ پر مہربانی یہی تو اک گلہ ہے اور کیا ہے؟ زمیں مقتل کی صورت ہے جو شوکت…

Read More

شوکت محمود شوکت ۔۔۔ آدمی کی کیا حقیقت؟ آدمی کچھ بھی نہیں

آدمی کی کیا حقیقت؟ آدمی کچھ بھی نہیں زندگی بے قدر شے ہے ، زندگی کچھ بھی نہیں چاند تاروں سے مزین آسماں بے سود ہے دل اگر تاریک ہو تو چاندنی کچھ بھی نہیں حسنِ عیار و ستم ایجاد کے نخرے ، عبث عشقِ سادہ کی اداسی ، بے کلی کچھ بھی نہیں جب عصائے موسوی حرکت میں آئے تو کمال سامنے فرعون ہو یا سامری ، کچھ بھی نہیں گلشنِ دنیا کی رونق عارضی ہے عارضی دائمی کچھ بھی نہیں ہے ، سرمدی کچھ بھی نہیں درحقیقت ،…

Read More