عرفان صادق ۔۔۔ اہل دل سمجھتے ہیں دائمی کمائی ہے

اہلِ دل سمجھتے ہیں دائمی کمائی ہے
خواب دیکھنے والو خواب ہی کمائی ہے

لڑ جھگڑ کے جیتا تھا جس کو ساری دنیا سے
میں نے اس تعلق سے خامشی کمائی ہے

بارشوں کا موسم ہے میری اجڑی آنکھوں میں
آخری محبت کی آخری کمائی ہے

کچھ چراغ جیسے پل میرے دل میں روشن ہیں
میں نے ان میں جل جل کر روشنی کمائی ہے

فکر ِدنیا کیا کرتے وقت ہی نہیں تھا پاس
مصرعہ مصرعہ جھیلا ہے شاعری کمائی ہے

Related posts

Leave a Comment