خالد وہ تھکن تھی کہ تہِ سایۂ مژگاں
دیوارِ خمیدہ کی طرح بیٹھ گیا میں
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے