بدلے میں دفینے کے قطرے ہیں پسینے کے
کیوں دل کی گواہی پر دیوار گرا ڈالی
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے