حماد نیازی… زخم کو ہم پھول کی ہیئت میں لا سکتے نہیں

زخم کو ہم پھول کی ہیئت میں لا سکتے نہیں بے بسی کی شکل ایسی ہے چھپا سکتے نہیں خود تلک آتے ہیں تیرے راستوں سے ہو کے ہم اور پھر خود سے تری جانب بھی جا سکتے نہیں بے بسی اور بے یقینی سے بھرے بے نور دن رات کی تصویر کو روشن بنا سکتے نہیں جسم کی بیزار سطروں پر لکھا جاتا ہے کیا جانتے ہیں ہم مگر خود کو بتا سکتے نہیں باپ کا بوسہ لہو میں تیرتا ہے اور ہم لمسِ دیرینہ کی حسرت کو مٹا…

Read More