نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم ۔۔۔ حماد نیازی

اے !زہے قسمت اجازت ہو اگر تو جائیں ہم اس گلی کی گرد لے کر داغ سب دھو جائیں ہم اے! زہے قسمت یہ خستہ تن اٹھا کر  دشت میں ان کے نقش پا کی خاطر  در بدر ہو جائیں ہم اے! زہے قسمت نین میں جی اٹھے اشکوں کی لو شوق نظارہ  میں جتنا رو سکیں رو جائیں ہم اے !زہے قسمت وہ دیکھیں مسکرا کے  اس طرف اور اس حیرت میں خود کو خاک میں بو جائیں ہم اے! زہے قسمت  بدن سے روح کی ہجرت سمے وہ…

Read More

حماد نیازی… زخم کو ہم پھول کی ہیئت میں لا سکتے نہیں

زخم کو ہم پھول کی ہیئت میں لا سکتے نہیں بے بسی کی شکل ایسی ہے چھپا سکتے نہیں خود تلک آتے ہیں تیرے راستوں سے ہو کے ہم اور پھر خود سے تری جانب بھی جا سکتے نہیں بے بسی اور بے یقینی سے بھرے بے نور دن رات کی تصویر کو روشن بنا سکتے نہیں جسم کی بیزار سطروں پر لکھا جاتا ہے کیا جانتے ہیں ہم مگر خود کو بتا سکتے نہیں باپ کا بوسہ لہو میں تیرتا ہے اور ہم لمسِ دیرینہ کی حسرت کو مٹا…

Read More

حماد نیازی ۔۔۔ رُکے ہوئے وقت کی نظم

رُکے ہوئے وقت کی نظم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کہانی وقت کی بیزار سطریں لکھ رہی ہے اور” سمے دھیرے چلو، دھیرے چلو” کی اک صدا سینے کے ریگستان میں ماتم گزیدہ سر بریدہ خواہشوں سے ہمکلامی کر رہی ہے ازل کی پہلی الماری میں بوسیدہ پڑے کچھ لفظ اپنے سب مقرر اور پوشیدہ معانی کھو چکے ہیں ہوس آلود باغوں کا قدیمی پھل سمے کی گود میں گل سڑ چکا ہے اور اس سے اب سڑاند آنے لگی ہے یہ دل ….. وحشت زدہ دل، ماتمی گریہ کناں اور مضطرب سے اک…

Read More

حماد نیازی… لہو میں خواب سی تاثیر ہے، کہانی ہے

لہو میں خواب سی تاثیر ہے، کہانی ہے فروغِ بوئے اساطیر ہے، کہانی ہے میں اپنے کربِ سیہ کار سے نکل آیا طلوعِ صبحِ ابد گیر ہے، کہانی ہے ہماری آنکھوں میں کچھ خواب تھے دعائیں تھیں یہ اک کہانی سے تعبیر ہے ،کہانی ہے کہیں کہیں کوئی آواز گونج اٹھتی ہے کہیں کہیں کوئی تصویر ہے، کہانی ہے چراغِ   وصل بجھا چاہتا ہے پل بھر میں یہ روشنی جو ہوس گیر ہے کہانی ہے روش روش جو حقیقت ہے سب فسانہ ہے یہ گاہ گاہ جو تحریر ہے کہانی…

Read More