جانِ عالم ۔۔۔ سب کے حصے میں نہ آئی یہ سعادت آ ہا

سب کے حصے میں نہ آئی یہ سعادت آ ہا میں اکیلا ہوں سرِ کوئے ملامت آ ہا میں نہیں اُس کا رہا اور یہ گماں ہے اُس کو ہے مجھے آج بھی اُس سے ہی محبت آ ہا میری چاہت کا تقاضا ہے کہ تُو بھی چاہے چاہتا ہوں میں محبت کی بھی اجرت آ ہا میرے دیدار کو اُتری ہے تجلی اُس کی ایک ذرے کی ہے سورج سے یہ نسبت آ ہا اب تو ہر کام اٹھا رکھا ہے کل پر ہم نے کس قدر پہلے تھی…

Read More