جانِ عالم ۔۔۔ سب کے حصے میں نہ آئی یہ سعادت آ ہا

سب کے حصے میں نہ آئی یہ سعادت آ ہا میں اکیلا ہوں سرِ کوئے ملامت آ ہا میں نہیں اُس کا رہا اور یہ گماں ہے اُس کو ہے مجھے آج بھی اُس سے ہی محبت آ ہا میری چاہت کا تقاضا ہے کہ تُو بھی چاہے چاہتا ہوں میں محبت کی بھی اجرت آ ہا میرے دیدار کو اُتری ہے تجلی اُس کی ایک ذرے کی ہے سورج سے یہ نسبت آ ہا اب تو ہر کام اٹھا رکھا ہے کل پر ہم نے کس قدر پہلے تھی…

Read More

جانِ عالم کی سواری ۔۔۔ غافر شہزاد

جانِ عالم کی سواری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ دونوں اس شہر میں اکٹھے آئے تھے۔دونوں لکھاری تھے۔افسانے لکھتے اور شاعری کرتے۔ آغاز دونوں نے شاعری سے کیا تھا مگر جلد ہی انہیں اندازہ ہو گیا کہ شاعری کے ساتھ نثر نگاری بھی ضروری ہے۔اس لیے انہوں نے تنقید اور افسانہ نگاری بھی شروع کر لی۔اسلم شہیدی اور جانِ عالم دونوںکو جہاں بھی جانا ہوتا ،اکٹھے جاتے۔ شہر کی ادبی محفلیں ہوتیں، تو ان کے افسانوں اور شاعری کا تذکرہ ہوتا، مشاعرہ ہوتا تو ان کے خوبصورت کلام کو نظر انداز کرنا مشکل…

Read More