عنبرین خان ۔۔۔ دو غزلیں

کچھ کجی آپ میں ہے یا مرا ٹیڑھا پن ہے شخصیت میں وہی پہلے سا ادھورا پن ہے اک تعلق ہے تعلق نہیں جس کو کہتے میرا اپنا تو یہی ان کا پرایا پن ہے حرص سنجیدہ ہے مقصد کے لیے حرف بہ حرف اور معصوم کی فطرت میں کھلنڈرا پن ہے بزم آرائی سے بس اتنا سمجھ پائی ہوں میری خوشیوں کا سبب میرا اکیلا پن ہے جانے بے فیض ہیں اسباب و وسائل کتنے کتنے دریائوں کی تہذیب میں سوکھا پن ہے آج آنکھوں سے اتارا ہے کئی…

Read More