ازہر ندیم ۔۔۔ گیان

گیان
۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم سانجھ سویر کے یہ چھل بل پہچانتے ہیں
ہم جانتے ہیں
یہ موہ مایا، یہ چھب، یہ پھبن
کچھ ایسے گہرے بھید نہیں
کہ روگ بنیں یہ جیون کا
یہ روپ نیارا موسم ہے
بس کچھ پل میں ڈھل جائے گا
یہ برہا ، جوگ، وجوگ سبھی
اک یاد بنیں گے آخر میں
یہ دھونی ،سادھنا اور پوجا
اک جنگل میں رہ جائیں گے
اور انت سمے یہ سارے یُگ
خاموشی سے بھر جائیں گے
ہم جانتے ہیں ہر ایک جنم
یہ لِیلا لیکھ میں لکھی ہے
اک کھیل تماشا ہے یہ سب
گو پتلی بن کر ڈوروں کی
ہر اک فرمائش مانتے ہیں
ہم سانجھ سویر کے یہ چھل بل پہچانتے ہیں
ہم جانتے ہیں

Related posts

Leave a Comment