زخم جب لہجے کی تلوار سے لگ جاتے ہیں
ہم ، الجھتے نہیں، دیوار سے لگ جاتے ہیں
بعض اوقات تو ، گاہک نہیں ملتا کوئی
بعض اوقات تو بازار سے لگ جاتے ہیں
جب سر ِ راہ ، زمانہ نہیں چلنے دیتا
ہم پلٹتے ہیں در ِ یار سے لگ جاتے ہیں
زخم جب لہجے کی تلوار سے لگ جاتے ہیں
ہم ، الجھتے نہیں، دیوار سے لگ جاتے ہیں
بعض اوقات تو ، گاہک نہیں ملتا کوئی
بعض اوقات تو بازار سے لگ جاتے ہیں
جب سر ِ راہ ، زمانہ نہیں چلنے دیتا
ہم پلٹتے ہیں در ِ یار سے لگ جاتے ہیں