صابر ظفر ۔۔۔ دامنِ دشت میں یہ آخری معمورہ ہے

دامنِ دشت میں یہ آخری معمورہ ہے
روز لگتا ہے مجھے آج بھی عاشورہ ہے
بعض اوقات تو میں سوچ میں پڑ جاتا ہوں
یہ نگر کوئ حقیقت ہے کہ اسطورہ ہے
جا بجا گم شدہ افراد کی تصویریں ہیں
کسی گھر کا بھی کوئی کنبہ کہاں پورا ہے
میں نے پوچھا ہےکہ چھینی ہوئی سانسیں ہیں کہاں
اس نے اک نخوتِ دیگر سے مجھے گھورا ہے
پہلے بھرتے نہیں، لگتے ہیں ظفر زخم نئے
کیا بتاوں کہ مرا حال تو مذکورہ ہے

Related posts

Leave a Comment