ریاض ندیم نیازی ۔۔۔ کچھ اُس سے گفتگو کرنے کی تیاری نہیں کرنی

کچھ اُس سے گفتگو کرنے کی تیاری نہیں کرنی
کہ دانستہ کوئی بھی کیفیت طاری نہیں کرنی

’’محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی‘‘
کہ ہرگز بات کوئی غیرمعیاری نہیں کرنی

تماشا دیکھنے کو آئے ہیں ہم تو دکانوں کا
ہمیں بازار سے کوئی خریداری نہیں کرنی

جہاں تک ہو سکے محفوظ رکھنا ہے بھرم اپنا
کہ اپنے ہاتھ سے پامال خودداری نہیں کرنی

محبت کے سبھی اسباق ازبر ہیں ہمیں یارو
برائے امتحاں کوئی بھی تیاری نہیں کرنی

زبان و لفظ پر رکھنا بہ ہر صورت گرفت اپنی
کہ محفل میں کسی کی بھی دل آزاری نہیں کرنی

نہیں کچھ فائدہ بے فیض لوگوں سے محبت کا
ہمیں بنجر زمینوں میں شجرکاری نہیں کرنی

ندیم اس طرح آ جاتی ہے منزل موت کی اکثر
کبھی حد سے زیادہ تیز رفتاری نہیں کرنی

Related posts

Leave a Comment