منظور ثاقب ۔۔۔ اپنے باطن کو یوں سنوارا کر

اپنے باطن کو یوں سنوارا کر
دل میں اس شوخ کو اتارا کر

چند لمحے کبھی تو خلوت میں
کٹ کے ماحول سے گزارا کر

سیکڑوں لوگ دیکھتے ہیں تجھے
کبھی اپنی نظر اتارا کر

پھونک وہم و گمان کی دنیا
اپنی دانست کو شرارا کر

بات جب بھی چلے محبت کی
پھر نہ تکلیفِ استخارا کر

Related posts

Leave a Comment