طارق بٹ ۔۔۔ تروینی

تروینی اپنے گھر  میں ہوںاپنی چہکاروں میںاپنے بچوں پاس کیا سے کیا نقشِ عرصہ گزراںچھب دکھاتا ہے پردہ دل پرموند کرتو بھی دیکھ، آنکھوں کو کیا سے کیا عکس ہیں نہاں اس میںپوچھ مت آئنہ صفت دل کیعمرو عیار کی ہے یہ زنبیل تیر و تلوار سہی، وار ترے لہجے کاکاٹ میں کم نہیں کچھ سادہ بیانی اپنیچار آئینہ تو ملبوس نہیں تیرا بھی ٹوٹ کر خود پہ پیار آیا تھاکرچیاں اپنی چن رہا ہوں میںقہر ہے خود پہ آئنہ ہونا تیز،  نوکیلی ہیں سب کانچ کے ٹکڑوں جیسیدھیان سے چھونا…

Read More