زین علی رضوی ۔۔۔ عشق اور میری آبرو تُو ہے

عشق اور میری آبرو تُو ہے شہر میں سب سے خوبرو تو ہے موت سے ہمکنار ہو جاتا زندہ رہنے کی جستجو تُو ہے ذات میری ہے ایک ویرانہ اور پھر شورِ ہا و ہو تو ہے میں کہ جس کے ہیں دونوں کان خراب اور اک میٹھی گفتگو تو ہے میں کیوں وحشت سے اتنا ڈرتا ہوں جب یہاں میرے چار سو تُو ہے

Read More

زین علی رضوی ۔۔۔ کہ خوابوں کی دکانوں سے خریداری نہیں کرنی

’’محبت کی کہانی میں اداکاری نہیں کرنی‘‘ کہ خوابوں کی دکانوں سے خریداری نہیں کرنی یہی سیکھا محبت سے اگر وہ چھوڑ دے تم کو تو بس خاموش ہوجانا عزاداری نہیں کرنی جو حالت آج میری ہے یہ مُجھ سے صاف کہتی ہے کہ مستقبل میں اس دل کی طرفداری نہیں کرنی تعارف زین ہے اور فخر سے میں ایک سید ہوں ارے کوفی دلاں! کیا ہم سے غدّاری نہیں کرنی؟

Read More