زین علی رضوی ۔۔۔ عشق اور میری آبرو تُو ہے

عشق اور میری آبرو تُو ہے
شہر میں سب سے خوبرو تو ہے

موت سے ہمکنار ہو جاتا
زندہ رہنے کی جستجو تُو ہے

ذات میری ہے ایک ویرانہ
اور پھر شورِ ہا و ہو تو ہے

میں کہ جس کے ہیں دونوں کان خراب
اور اک میٹھی گفتگو تو ہے

میں کیوں وحشت سے اتنا ڈرتا ہوں
جب یہاں میرے چار سو تُو ہے

Related posts

Leave a Comment